بہترین انفراسٹرکچر۔جاپانی ترقی کا راز

February 08, 2017

جاپانی قوم کی ترقی کی بہت ساری وجوہات ہیں لیکن جسے جاپانی ماہرین ترقی کی بنیادی وجہ قرار دیتے ہیں وہ ہے انفراسٹرکچر، یعنی ذرائع آمدورفت، ٹرانسپورٹ اور مواصلات کے بہترین نیٹ ورک۔ یوں تو بہت سارے انفرادی شعبوں میں ترقی ہوتی ہے تو معاشرے میں مجموعی ترقی کے اثرات نظر آتے ہیں لیکن انفراسٹرکچر ایسا شعبہ ہے جو پورے ملک کو ایک دوسرے سے ملا دیتا ہے اور ایک جگہ ہونے والی ترقی جلد ہی دوسری جگہ بھی نظر آنے لگتی ہے، بہت طویل عرصہ جاپان میں گزارنے اور یہاں کی ترقی کی وجوہات کو جاننے کے بعد یہ بات بآسانی سمجھ میں آتی ہے کہ جاپان میں جتنی ترقی صنعت کاری سے ہوئی ہے اتنی ہی ترقی انفر اسٹرکچر کے قیام سے ہوئی ہے یعنی صنعت کاری اور انفراسٹرکچر دونوں ایک دوسرے کے لئے لازم و ملزوم ہیں، جاپان میں حکومت جب بھی کسی علاقے کو ترقی دینے کا فیصلہ کرتی ہے تو وہاں پہلے صنعتیں نہیں لگائی جاتیں، وہاں پہلے اسپتال نہیں بنتے، یونیورسٹیاں نہیں قائم کی جاتیں بلکہ وہاں پہلے ریلوے اسٹیشن قائم کیا جاتا ہے، سڑکیں بنتی ہیں تاکہ یہ پسماندہ علاقہ جاپان کے تمام بڑے شہروں سے ریلوے، سڑکوں اور ہائی ویز کے ذریعے مل جائے، پھر جیسے علاقے میں ریلوے اسٹیشن، سڑکیں اور ہائی ویز تعمیر ہوتے ہیں تو فوراً ہی سرمایہ کار اور صنعتکار اس علاقے کا رخ کرتے ہیں یہاں بڑی بڑی مارکیٹیں قائم ہوتی ہیں، صنعتیں لگنا شروع ہو جاتی ہیں، حکومت کی جانب سے علاقے میں سہولتوں کی فراہمی کا سلسلہ بڑھنا شروع ہو جاتا ہے، اسپتال، اسکول، کالج اور یونیورسٹیز کا قیام عمل میں آتا ہے، غرض کچھ ہی عرصے میں پسماندہ علاقہ ایک بھرپور سہولتوں سے آراستہ شہر میں تبدیل ہو جاتا ہے۔ راقم نے جاپان میں گزارے گئے اپنے پندرہ برسوں کے دوران کئی گائوں کو قصبے اور پھر قصبوں سے شہر بنتے ہوئے دیکھا ہے اور ان تمام پسماندہ علاقوں میں ترقی کی ابتدا ریلوے اسٹیشن اور سڑکوں کی تیاری سے ہی ہوئی تھی، یہاں ایک چھوٹی سی مثال جاپان کے صوبے ایباراکی کے قصبے فیوجی شیرو کی بطور ماڈل سٹی کے طورپر دی جاسکتی ہے جہاں اب سے پندرہ برس قبل کھیتی باڑی ہوا کرتی تھی، یہ علاقہ ٹوکیو سے چالیس منٹ کی مسافت پر ہے، یہاں ایک ریلوے سروس بھی موجود تھی، پھر دیکھتے ہی دیکھتے مقامی حکومت نے ریلوے اسٹیشن کو ترقی دینے کا عمل شروع کیا، لفٹس لگائی گئیں، اسٹیشن سے دور دراز علاقو ں کے لئے سرکاری بسیں چلائی گئیں، اسٹیشن کے نزدیک گاڑیوں کی پارکنگ اور سائیکلوں کی پارکنگ بنائی گئی، بڑے بڑے شاپنگ مالز تعمیر کیے گئے، جس کے بعد مختلف علاقوں سے لوگوں نے اس پسماندہ علاقے کا رخ کیا جس سے علاقے کی رئیل اسٹیٹ کی قیمتوں میں اضافہ ہو نا شروع ہوگیا، جیسے ہی علاقے میں شہریوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے تو خود بخود ہی علاقے میں صنعتیں اور مالز کی تعداد بھی بڑھنے لگتی ہے غرض ترقی کا ایک پورا نظام وجود میں آجاتا ہے، دوسری جانب علاقے کی مقامی حکومت بھی علاقے کے شہریوں کو سہولتوں کی فراہمی کے لئے اپنا کردار ادا کرتی ہے، صحت کی سہولتوں کی فراہمی ہو یا بچوں کے لئے پارک ہوں یا بہترین اسکول اور اسپتال یہ سب مقامی حکومت کی ذمہ داری ہے جس کے لئے علاقے کے لوگوں سے صوبے اور شہر کا الگ سے ٹیکس بھی وصول کیا جاتا ہے، غرض پندرہ برسوں میں یہ چھوٹا ساگائوں ایک خوبصورت شہر میں تبدیل ہو گیا ہے جہاں کی آبادی ہزاروں سے بڑھ کر لاکھوں میں تبدیل ہو چکی ہے، جس سے ثابت ہوتا ہے کہ کسی بھی پسماندہ علاقے کی ترقی کا راز ذرائع مواصلات، ریلویز اور سڑکیں ہی ہیں جن کی بدولت دیگر شعبوں میں ترقی کا آغاز ہوتا ہے، آج جاپان بھر میں ریلویز، ہائی ویز اور موٹرویز کا جال بچھا ہوا ہے جاپانی حکومت اپنے ہر علاقے کی ترقی کے لئے ذرائع مواصلات پر انحصار کرتی ہے اور یہ جاپانی حکومت کی آمدنی کا بہت بڑا ذریعہ بھی ہے، اس وقت پورا جاپان ہائی ویز، موٹرویز اور ریلوے کےذریعے ایک دوسرے سے جڑا ہوا ہے، ایک جگہ بنی ہوئی اشیاء بآسانی دوسری جگہ پہنچ جاتی ہیں، جاپانی کسان کا پیدا کیا ہوا اناج ہفتوں نہیں بلکہ دنوں یا گھنٹوں میں جاپان کے کونے کونے میں پہنچادیاجاتا ہے، کسان اور صنعتکاروں کو اپنی محنت کا مناسب صلہ بھی مل جاتا ہے۔
آج کل ہمارے ملک میں بھی وزیراعظم نواز شریف کی حکومت سڑکوں اور موٹرویز تعمیر کر رہی ہے جس پر اپوزیشن رہنما شدید تنقید کرتے نظر آتے ہیں، حکومت نے لاہور، اسلام آباد اور ملتان میں میٹرو بس سروس شروع کی تو اس پر بھی اپوزیشن نے تنقید کے تیر برسانے شروع کر دیئے اور ہر لیڈر نے تنقید کے لئے کچھ دلائل بھی پیش کیے لیکن اپوزیشن کا ہر فرد ان حقائق سے واقف ہے کہ موجودہ حکومت کی سمت بالکل ٹھیک ہے کیونکہ معاشی ترقی کا راستہ انفراسٹرکچر سے ہی ہو کر گزرتا ہے اور یہ بھی حقیقت ہے کہ آج اپوزیشن میں بیٹھے لیڈران اگر کل حکومت میں آئے تو شاید ان کی بھی پہلی ترجیح انفراسٹرکچر کی بہتری ہی ہو۔ حال ہی میں حکومت نےکراچی سرکلر ریلوے کا منصوبہ بھی چین کے تعاون سے مکمل کرانے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ کراچی سے لاہور تک موٹر وے کی تیاری کا کام بھی شروع کیا جا چکا ہے جس کا افتتاح میاں نوازشریف نےکیا بلاشبہ یہ اقدامات پاکستان کی معاشی ترقی میں بنیادی اہمیت کے حامل شمار ہونگے۔ آخر میں حکومت اور اپوزیشن کے لئے مشورہ ہے کہ دوسروں کی ترقی کی وجوہات کا جائزہ لیں اور ان کو اپنائیں تو آپ بھی خودبخود ترقی کرتے چلے جائیں گے ورنہ ہمارا ساٹھ سال سے زائد پسماندگی کا سفر جاری و ساری رہ سکتا ہے، خدا نخواستہ۔



.