بینبر ی ،بچو ں کے استحصال کے حوالے ہو ٹلز اور گیسٹ ہا و سز ف سٹارو عمل کے ٹیسٹ میں نا کا م

February 22, 2017

بینبری (مریم فیصل) بینبری کی ٹیمز ویلی پولیس اور چرول کونسل نے بچوں کے ساتھ استحصال کے حوالے سے ایک مشترکہ پروجیکٹ بینبری اور گرد و نواح میں شروع کیا جس کا مقصد بینبری کے مختلف گیسٹ ہائوسز اور ہوٹلز میں زائد عمر کا آدمی اور 15 سے 16 سال کی لڑکی کو بھیج کر سٹاف کا ردعمل ٹیسٹ کرنا تھا کہ اگر اس طرح کوئی جوڑا ہوٹل یا گیسٹ ہائوس میں آ کر کمرہ بک کروائے تو اس وقت سٹاف کا کیا ردعمل ہوگا۔ رواں ماہ ہی اس ٹیسٹ کا انعقاد کیا گیا جس کا نتیجہ حیرت انگیز طور پر ناکام رہا کیونکہ اس کے لئے منتخب ہوٹلز اور گیسٹ ہائوسز میں ان ہائوس سٹاف نے بنا کسی تفصیلی معلومات اور شناخت کے کمرہ دے دیا۔ صرف دو ہوٹل ایسے تھے جن میں سے ایک نے کمرہ اس لئے نہیں دیا کہ وہاں اس وقت کمرہ بک کرنے کے لئے سٹاف موجود نہیں تھا اور ایک نے ایسے جوڑے کو کمرہ دینے سے انکار کردیا۔ اس آپریشن کے بارے میں چرول کونسل اور لوکل پولیس ایریا کے سینئر آفیسرز نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس آپریشن کے جو ابتدائی نتائج سامنے آئے ہیں وہ کئی اہم سبق دے رہے ہیں اور ان سے ہمیں مزید سیکھنا چاہئے کہ ہوٹل سٹاف کو مزید ایجوکیٹ کرنے اور آگاہی دینے کی ضرورت ہے تاکہ وہ ان اشاروں کو سمجھ سکیں کہ ان کے ہوٹل میں آنے والے افراد میں کہیں کوئی بچہ استحصال کا شکار تو نہیں ہونے والا اور اب ہم خاص کر ایسے ہوٹلز کے ساتھ کام کر رہے ہیں جو اس ٹیسٹ میں ناکام ہوئے ہیں کہ وہ ایسے جوڑے کی تفصیلی شناخت ضرور کریں جس میں ایک پکی عمر کا آدمی کسی 16 سے 18 سال کے بچے یا بچی کے ساتھ کمرہ بک کرنے آئے۔ اس میں مثبت بات یہ رہی کہ کچھ ہوٹل سٹاف نے ہمارے انڈر کور پولیس آفیسر اور لڑکی سے سوالات کئے اور اپنی تشویش سے پولیس کا آگاہ بھی کیا اور ہم یہی دیکھنا چاہتے تھے، اب اس کو ہم بینج مارک کے طور پر استعمال کریں گے کیونکہ بچوں کا استحصال بہت ہی اہم مسئلہ ہے اور اس کے لئے ٹیمز ویلی پولیس اور کونسل مختلف اداروں کے ساتھ مل کر یہ ممکن بنانا چاہتی ہے کہ لوگ زیادہ سے زیادہ اس مسئلے کو سمجھیں اور ہماری کمیونٹیز کے بچے کسی بھی قسم کے استحصال سے محفوظ ہو جائیں۔