کپاس کاشت سیزن، جعلی بیج، کھاد و ادویات کا کاروبار عروج پر

March 09, 2017

تحصیل سامارو سمیت زیریں سندھ میں کپاس کی کاشت کا سیزن آتے ہی جعلی بیج، کھاد اور ادویات کا کاروبار محکمہ زراعت کے افسران کی ملی بھگت سے عروج پہ پہنچ گیا ہے۔

مختلف کمپنیوں کے ناموں سے جعلی وغیر معیاری زرعی بیج، کھاد وغیرہ کی کھلے عام فروخت کے باعث اور مقامی کاشت کاروں کو زراعت کی جانب سے معلومات فراہم نہ کرنے کے سبب کپاس کی فصل کی فی ایکڑ پیداوار انتہائی کم ہونے کے خدشات ہیں۔

بعض جعلساز ملٹی نیشنل کمپنیوں کی پیکنگ میں جعلی بیج، ادویات اور کھاد کی فروخت میں بھی ملوث ہیں۔ ذرائع کے مطابق جعلسازی کے کاموں میں ملوث افراد کو محکمہ زراعت کی مبینہ سر پرستی حاصل ہے، جس کی وجہ سے ضلع بھر کے شہروں وقصبات میں جعلی وغیر معیاری زرعی بیج، کھاد اور ادویات کا کاروبار کھلے عام جاری ہے۔

دوسری جانب محکمہ زراعت محض فائلوں کا وزن بڑھانے وکارکردگی دکھانے کی خاطر نمائشی چھاپوں ورسمی کارروائیوں تک ہی محدود ہے۔

مقامی کاشت کاروں کا کہنا ہےکہ جعلی وغیر معیاری بیج وکھاد وغیرہ کی کھلے عام فروخت سے فصلوں کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے اور کاشت کار طبقے کو معاشی پریشانیوں کا سامنا ہے۔

انہوں نے محکمہ زراعت کے اعلیٰ حکام سےمطالبہ کیا ہےکہ جعلی وغیر معیاری زرعی بیج وکھاد وغیرہ کے کاروبار میں ملوث افراد کےخلاف فوری وموثر کارروائی کی جائے۔