حرکت قلب سے بچائو کی دوا آنکھ کے لاعلاج مرض کیلئے استعمال ہوسکے گی

April 21, 2017

لندن (پی اے) طبی ماہرین ایک ملین پونڈز کے اخراجات سے حرکت قلب بند ہوجانے کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی ایک دوا پر سٹڈی کررہے ہیں کہ کیا یہ مریضوں کو آنکھوں کی ایک ایسی بیماری سے بھی بچاسکتی ہے جوکہ فی الوقت ناقابل علاج ہے۔ سینٹرل سروس چوریو۔ ریٹینو پیتھی (سی ایس سی آر) جوکہ ضعف بصارت کی ایک قسم ہے، وہ30سے40سال کی عمر کے لوگوں کو متاثر کرتی ہے۔ یہ مرض اس وقت لاحق ہوتا ہے جب رطوبت آنکھ کے پردے کے نیچے جمع ہوکر ٹشو کو تباہ کردیتی ہے۔ اب ڈاکٹروں کو یقین ہے کہ دوا ’’اپلی رینن‘‘ اس مرض کے علاج کے لیے استعمال کی جاسکتی ہے۔ یونیورسٹی ہاسپٹل سائوتمھپٹن، این ایچ ایس فائونڈیشن ٹرسٹ پر ایک کنسلٹنٹ او پھتھلولوجسٹ پروفیسر اینڈریو لوٹری اس سٹڈی کی قیادت کررہے ہیں۔ سٹڈی میں برطانیہ بھر کی20سائٹس پر104مریضوں پر تجربات کیے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ درحقیقت ایک انتہائی اہم سٹڈی ہے، کیونکہ مریضوں کی ایک بڑی تعداد مستقل طور پر بصارت سے محروم ہورہی ہے، جبکہ اس مرض کی وجوہات کا اب تک کوئی علم نہیں ہوسکا۔ حال ہی میں کچھ مریضوں پر یہ دوا استعمال کی گئی تھی جس کے نتائج ہیجان خیز پائے گئے۔ پروفیسر لوٹری کا کہنا تھا کہ اب تک اس دوا کے طویل المدت فوائد اور سیفٹی پر معلومات نہیں ہیں جس کے باعث ہم پرامید ہیں کہ اس تاریخی ٹرائل کے ذریعے سی ایس سی آر کے لیے یہ دوا پہلی سائنٹیفک تھریپی ثابت ہوگی۔