سر رہ گزر

May 23, 2017

امریکی مطالبہ مسلم امہ کو دشنام
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ:ایران کو تنہا کیا جائے۔ سوال یہ ہے کہ 37اسلامی ممالک میں سے کوئی ایک بھی یہ ثابت کر دے کہ ایران اسلامی ملک نہیں ہے۔ اگر ہے تو کیا امریکی عزائم سامنے نہیں آ گئے کہ وہ اس اتحاد کے ذریعے مسلم امہ کی عظیم تر وحدت کو توڑنے کی کوشش کر رہا ہے، اور ایسے میں جبکہ اس 37ملکی اتحاد کی کمان پاکستان کے پاس ہے، کیا پاکستان کے چاروں طرف موجود ہمسایوں کو پاکستان کا دشمن بنا کر ایران سے پہلے پاکستان کو تنہا نہیں کیا جا رہا، دہشت گردی نائن الیون کے بعد وجود میں آئی، جبکہ اس میں ایران یا کسی بھی اسلامی ملک کا کوئی ہاتھ نہ تھا، مگر کیا کیا جائے جب حال یہ ہے کہ؎
چوں کفر از کعبہ بر خیزد کجا ماند مسلمانی!
(کفر کعبے سے اٹھے گا تو مسلمانی کہاں رہ جائے گی) کفر کوعربمیں مدعو کرنا اور پاکستان سمیت 37 اسلامی ممالک کا ٹرمپ کو جی آیاں نوں کہنا کیا امریکہ کی تاریخی کامیابی نہیں؟ لگتا ہے اللہ کو مسلم امہ کی تطہیر منظور ہے، اور شاید اسے اس کے حکمرانوں سے بھی نجات دلانا مقصود ہے ۔ ایران کو تنہا کرنا شروعات ہے، مگر ایسا ہو گا نہیں، کیونکہ آسمانی تحریک یوں مسلمانوں کو بندھی ہوئی لکڑیوں کے بنڈل کی طرف تو توڑا نہیں جا سکے گا اس لئے 52اسلامی ملکوں میں سے 37الگ کر دیئے گئے ہیں باقی 15کو ایک ایک کر کے توڑنا آسان ہو گا، لیکن ایسا نہیں ہو گا، مگر سازش کو سمجھنا بھی ضروری ہے اور اس کا توڑ بھی کہ ’’نہ سمجھو گے مٹ جائو گے‘‘ نافذ ہونا ہے یہود و نصاریٰ نے ہم پر دہشت گردی مسلط کی اب اگر ان کو ہی ہم نے نجات دہندہ مان لیا، تو ایران کو تنہا کرنا پھیلتا جائے گا اور کوئی بھی رخ اختیار کرے گا ایران کو تنہا کرنے کا امریکی حکم مسلم امہ کو گالی دینے کے مترادف ہے۔
٭٭٭٭
بیرونی ہاتھ، اور دفتر خارجہ
پاکستانی دفتر خارجہ نے کہا ہے:پاکستان میں دہشت گردی کے پیچھے بیرونی ہاتھ کارفرما ہے جب بھی کسی کے ساتھ کوئی ہاتھ کر جاتا ہے، تو وہ بیرونی ہاتھ ہی ہوتا، مگر ہم تو بڑے متاثر ہوئے اپنے دفتر خارجہ سے کہ اس نے بیرونی ہاتھ پکڑ لیا ہے، مبارکاں! اب اگر بیرونی ہاتھ پکڑ ہی لیا ہے تو اس کے ساتھ وفا بھی کرنا ہو گی، ہم یہ تو پوچھنا بھول ہی گئے کہ یہ بیرونی ہاتھحنائی تھی، سادہ تھا، اس کی انگشت حنائی میں ڈائمنڈ کی انگوٹھی تھی کہ نہیں، اور ہاتھ گورا تھا، سرخ تھا، زرد تھا، سانولا تھا، کالا تھا یا سنہری تھا، کیونکہ سنا ہے گولڈن ہینڈ شیک بھی تو ہوا کرتا ہے، بہرحال ہاتھ کسی کا بھی ہو ہمیں تو دست بوسی کے بدلے تباہ کر گیا۔ ہاتھ سے بات چلی ہے تو نہ جانے کہاں تک پہنچے کیوں کہ آخر ہاتھ ہے آنکھ تو نہیں کہ دیکھ کے چلے، ایوانکا نے اپنے ابا کے ساتھ سعودی عرب میں کئی ہاتھوں سے ہاتھ ملایا، پہلے ہمارے مسلمان حکمران گوریوں سے ہاتھ ملاتے وقت اسلام بیچ میں آ جانے کے باعث ہاتھکھ ینچ لیا کرتے تھے مگر اب زمانے کے اطوار بدلے گئے، اس لئے کہ؎
گھنڈ چک او سجناں ہن شرماں کانوں رکھیاں!
ویسے بھی ’’جس نے کی شرم اس کے پھوٹے کرم‘‘ کہتے ہیں کہ دنیا میں شیخ صرف ایسی قوم ہے کہ کنویں میں گر جائے اور کوئی نکالنے کے لئے کہے شیخ صاحب ہاتھ دے دیں تاکہ باہر نکالوں تو شیخ ہاتھ بغل میں چھپا لیتا ہے، کیونکہ اس کا مسلک لینا ہے دینا نہیں کنویں سے نکالنے والا سیانا تھا کہا شیخ جی یہ میرا ہاتھ لے لو تب شیخ کنویں سے برآمد کیا جا سکا ورنہ اگلے دن اخباروں میں سرخی لگ جاتی، بہرحال شیخ صاحب تو بے وجہ بیچ میں آ گئے، ہم خراج تحسین پیش کر رہے تھے کہ اسے اب جا کر یہ علم ہو گیا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی کے پیچھے بیرونی ہاتھ ہے۔
٭٭٭٭
اے سی کا بل دینے اور نہ دینے والے
یہ سوالبجلی کی ترسیلی کمپنیوں سے ہے کہ کیا وجہ ہے کہ کچھ لوگ اے سی کا بل دیتے کچھ ایک مخصوص رقم محکمے کے اہلکاروں کو دے دیتے ہیں اور 24گھنٹے ایک سے زائد اے سی بیدریغ چلاتے ہیں، وزیر پانی و بجلی کی ترسیلی کمپنیوں سے پوچھیں کہ ایسا کیوں ہے، جو کچھ دے کر ایئر کنڈیشنرز سے مستفید ہوتے ہیں وہ پورا پورا بل ادا کرنے والوں کو مفت مشورہ دیتے ہیں کہ آپ بھی مک مکا کر لیں ’’سوکھے‘‘ رہیں گے، اور ستم ظریفی پر ستم یہ کہ بجلی کے بل میں ٹیکسوں کی بھرمار یہاں تک کہ ٹی وی فیس بھی شامل آخر یہ سب کیا ہے، جب ہر شخص انکم ٹیکس دیتا ہے پھر بجلی پر ایک نہیں کئی ٹیکس چہ معنی دارد؟ نیلم جہلم سے ایک میگا واٹ بجلی تو حاصل نہیں کی جاتی پھر نیلم جہلم سرچارج کیوں؟ بجلی چوری کا اصل منبع خود بجلی کی ترسیلی کمپنیاں ہیں، لیکن عابد شیر صاحب کا شیر ان پر حملہ آور نہیں ہوتا، اگر میرے جیسے ایک معمولی اخبار نویس کو ایک ماہ کا بل تقریباً 24ہزار بھیج دیا گیا ہے تو وہ گنجی کی طرح کھائے گا کیا اور بچائے گا کیا؟ حالانکہ وہ ایک اے سی چند گھنٹے بچوں کی خاطر چلاتا ہے، کیا وہ بھی مکا مکا کر لے کیونکہ مشورے موصول ہو رہے ہیں، ہائیکورٹ اگر از خود نوٹس لے تو کم از کم یہ بجلی کے بل سے ناجائز وصولیوں کا کالم تو حذف کرا دے ہم جیسوں کا بھلا ہو جائے گا۔ ایک صارف جو بجلی خرچ کرتا ہے اس سے فلیٹ ریٹ پر صرف شدہ یونٹس کی قیمت وصول کی جائے یہ اجزائے ضربی کے ذریعے صارفین سے درجہ بدرجہ بڑھتی قیمت وصول کرنا کیا استحصال نہیں، ایک یونٹ کی قیمت کے مطابق صرف شدہ یونٹس کی قیمت وصول کی جائے، کہ یہی قرین انصاف ہے، اس ملک میں کرپشن کو بڑھانے والے کون ہیں ان کی ایک قسم تو اس رائٹ اپ میں بیان ہو چکی کم از کم اس عنصر سے تو پوچھ گچھ کی جائے اور یہ اے سی چارجز مک مکا ختم کیا جائے۔
٭٭٭٭
سارا وطن حلقہ دوامِ سیاست ہے
....Oمریم نواز کس حلقےسے انتخابات میں حصہ لیں گی سیاسی حلقوں میں بحث جاری۔
خطاب بہ دختر اول؎
حلقوں کے مت فریب میں آ جائیو مریم
سارا وطن حلقہ دامِ سیاست ہے
....Oدہشت گردی کے خلاف سب سے زیادہ قربانیاں دینے والے پاکستان کا نام تک نہیں لیا گیا، وزیراعظم نواز شریف کو تقریر کا موقع تک نہ دیا گیا۔
پاکستان کو کمان دے دی یہ کیا کم ہے، تیر نہیں دیا تو کیا ہوا؟
....Oاعتزاز احسن:وکلاء تحریک کا روشن امکان دیکھ رہا ہوں،
ملاں کی دوڑ ’’مسیت‘‘ تک!
....Oشوہر بیوی سے:خواجہ آصف نے کہا ہے بجلی بحران ختم ہو گیا۔
بیوی:چل جھوٹے، شوہر:مجھے جھوٹا کہا بیوی:اب خواجہ آصف کو تو نہیں کہہ سکتی۔
....Oخیبر پختونخوا:وزیر اعلیٰ پرویز خٹک کی تقریر کے دوران ٹینٹ گر گیا۔
یہ اچھا شگون نہیں، پی ٹی آئی پر کوئی گیلی بوری ڈالنے والا ہے۔
....Oوفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق:عمران جمہوریت کی شاخ کاٹ رہے ہیں۔
جڑیں کون کاٹ رہا ہے یہ بھی تو بتائیں!
....Oٹرمپ کی تقریر مسلمانوں پر سفری پابندی کا مشورہ دینے والے سٹیون ملر نے لکھی،
ظاہر ہے مسلمان کو ڈنگا ڈالنے کی تقریب سے خطاب کے لئے تقریر ان کو ہی لکھنی چاہئے تھی۔

.