تین پاکستانی بھارتی فورسز کے ہاتھوں دھوکے سے گرفتار

May 25, 2017

بھارتی سرحدی فورسز نے3 پاکستانی نوجوانوں کو دھوکے سے اپنی حدود میں بلا کر گرفتار کر لیا۔ حکومتی کوششوں سے رہائی کا پروانہ مل گیا، لیکن کلبھوشن کو سزائے موت سنائے جانے کے بعد بھارتی حکام نے تینوں بے گناہ نوجوانوں کو رہا کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

لاہور کے علاقے باغبانپورہ کا 22 سالہ شہزاد 11 ماہ قبل ایک رشتہ دار کی شادی میں شرکت کے لیے نارووال گیا تھا۔ شہزاد اور اس کے 2 کزن 16 سالہ بابر اور 14 سالہ علی رضا سرحدی علاقے کی سیر کو نکل گئے تھے۔

اس دوران تینوں نوجوانوں کو بھارتی سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں نے آواز دے کر اپنے پاس بلایا۔ دھوکے سے سرحد پار کرائی اور قید کر لیا۔ اہلخانہ نے مقامی پولیس اور رینجرز کو صورت حال سے آگاہ کر دیا ہے۔

اہلخانہ کے مطابق حکومت کی کوششوں سے بھارتی حکام تینوں کو رہا کرنے پر رضا مند ہو گئے، تاہم کلبھوشن کی پھانسی کا معاملہ سامنے آیا تو عین وقت پر رہائی موخر کر دی۔

تینوں نوجوانوں کے اہل خانہ نے حکومت اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے اپیل کی ہے کہ ان کے بے گناہ بچوں کو بھارتی قید سے رہائی دلائی جائے۔