علاقائی امن و ترقی:پاک چین افغان اتفاق

June 29, 2017

چینی وزیر خارجہ وانگ ژی کے حالیہ دورہ کابل و اسلام آباد میں پاک افغان تعلقات کی بہتری اور علاقائی امن و ترقی کی عمل میںباہمی تعاون کے لیے کی جانے والی کوششوں کا نہایت خوش آئند نتیجہ اس مشترکہ اعلامیہ کی شکل میں سامنے آیا ہے جو اتوار کو اسلام آباد سے جاری کیا گیا۔اعلامیہ کے مطابق پاکستان، چین اور افغانستان کے درمیان سات نکاتی لائحہ عمل پر اتفاق ہوگیا ہے جس کے تحت تینوں فریق علاقائی امن اور اقتصادی ترقی کے لیے مل کر کام کریں گے جبکہ پاک افغان کرائسس مینجمنٹ میکانزم اور اور دونوں ملکوں میں باہمی اعتماد سازی کے اقدامات کے لیے چین ہر ممکن تعاون کرے گا۔اعلامیہ کے مطابق چینی وزیر خارجہ نے کابل اور اسلام آباد کی دعوت پر دونوں ملکوں کا دورہ کیا جس میںسہ فریقی سطح پر افغان مسائل اور پاک افغان تعلقات پر تفصیلی بات چیت ہوئی اور طے پایا کہ در پیش چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے سہ فریقی وزرائے خارجہ میکانزم تشکیل دیا جائے گا۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز اور چینی وزیر خارجہ نے مشترکہ نیوز کانفرنس سے بھی خطاب کیا اور صدر مملکت سے ملاقات میں وانگ ژی نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہتے ہوئے پاک افغان کشیدگی ختم کرانے کے لیے چین کی میزبانی میں اجلاس کے انعقاد کی پیش کش بھی کی۔ علاقائی امن کے لیے چین کا یہ عزم بلاشبہ پورے خطے کے لیے نیک فال ہے۔ ون بیلٹ ون روڈ منصوبے کے باعث علاقائی امن واستحکام سے چین کی مخلصانہ دلچسپی فطری ہے۔ افغانستان کی تعمیر و ترقی میں چین کا کردار بڑھ رہا ہے جس کے باعث پاک افغان تعلقات کی بہتری میں بیجنگ ماضی کے مقابلے میں زیادہ مؤثر کردار ادا کرسکتا اور کابل کو نئی دہلی کی پاکستان دشمن حکمت عملی کا آلہ کار بنے رہنے سے نجات دلا سکتا ہے جو امن عمل کے آگے بڑھنے میں اصل رکاوٹ ہے۔ امید ہے کہ کابل اور اسلام آباد ونوں چین کے اس تعاون سے بھرپور فائدہ اٹھائیں گے اور علاقائی امن و استحکام کی منزل کی جانب پیش رفت میں جلد تیزی نظر آئے گی۔

.