فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے کہا ہے کہ اسرائیل مسجد الاقصی پر مکمل قبضہ اور اس کے اسلامی تشخص کو مٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔
ایران میں فلسطین تحریک حماس کے نمائندے خالد قدومی نے تہران میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسجد الاقصی کا اصل بحران یہ نہیں ہے کہ وہاں الیکٹرانک گیٹ اور کلوز سرکٹ کیمرے نصب کیے جارہے ہیں بلکہ اصل مشکل یہ ہے کہ اسرائیل اس کی آڑ میں مسجد الاقصی پر مکمل قبضہ جمانے کی کوشش کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عرب ملکوں کے درمیان پائے جانے والے اختلافات نے اسرائیل کو اس بات کا موقع فراہم کیا ہے کہ وہ فلسطین پر اپنے مکمل قبضے کا دیرینہ خواب پورا کرنے کی کوشش کرے۔
فلسطین کی ہلال احمر سوسائٹی کی رپورٹ کے مطابق مسجد الاقصی میں حالیہ جھڑپوں کے آغاز سے اب تک پانچ فلسطینی شہید اور ایک ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔واضح رہے کہ مسجد الاقصی کے اطراف کے علاقوں خاص طور پر باب الاسباط کے قریب منگل کو ایک بار پھر صیہونی فوجیوں اور فلسطینیوں کے درمیان چھڑپیں ہوئی ہیں جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔