عید پر کانگو بخار کے کیسز بڑھنے کا خدشہ ہے، قومی ادارہ صحت

August 19, 2017

قومی ادارہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ عیدالاضحی کے موقع پر کانگو بخار کے کیسز بڑھنے کے خدشات ہیں، بچاؤ کے لیے خاص احتیاط اپنائی جائیں۔

قومی ادارہ صحت نے اپنے الرٹ میں کہاہےکہ شہری مویشی منڈی جاتے ہوئے ہلکے رنگ کے پوری آستینوں والے اور آگے سے بند کپڑے اور جوتے پہنیں، واپس آکر نہائیں اور کپڑے تبدیل کر لیں۔ قربانی کا جانور خریدنے سے پہلے اچھی طرح یقین کر لیں کہ اس کے جسم پر چیچڑیاں نہ ہوں ۔

قربانی کا گوشت بناتے اور دھوتے ہوئے دستانے استعمال کریں،قربانی کے جانوروں کا گوشت اچھی طرح پکاکر کھائیں۔ قصائی، متاثرہ شخص کی قربت رکھنے والوں کو کانگو بخار سے متاثر ہونے کا خطرہ زیادہ ہے۔

کانگوبخارکی مخصوص علامات میں اچانک تیز بخار، کمر، پٹھوں اور گردن میں درد ، کھینچاؤ، متلی، قے، گلے کی سوزش،جسم پرسرخ رنگ کے دھبے کانگو کی مخصوص علامات ہیں ۔ مسوڑھوں، ناک اور اندرونی اعضاء سے خون کا آنا بھی کانگو بخار کی علامات میں شامل ہے ۔

کانگو بخار ایک خطرناک قسم کے وائرس سے پھیلتا ہے جوزیادہ تر بھیڑ، بکروں، گائے، اونٹ ، بیل، دنبے کے بالوں میں چھپی چیچڑیوں میں پایا جاتا ہے ۔ جب یہ چیچڑی کسی مویشی یا انسان کو کاٹ لے تو یہ وائرس متحرک ہو جاتا ہے۔ کانگو وائرس متاثرہ جانور کی قربانی کے خون ، ٹشو یا سیال مادہ سے بھی منتقل ہو سکتا ہے ۔

پاکستان میں رواں سال کانگو بخار کے کل 41 کیسز رپورٹ ہوچکےہیں ۔