حکمراں مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں،حریت کانفرنس

August 23, 2017

کراچی(جاوید رشید)کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے جموں وکشمیر کے تشخص اور اس ریاست میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کی کسی بھی کوشش کو ہر لحاظ سے قابل تشویش قرار دیتے ہوئے کہا ہےکہ حکمراں مقبوضہ کشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے مخصوص ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں، کسی بھی سطح پر اس طرح کی کوئی بھی کوشش جموں وکشمیر میں پہلے سے ابتر حالات کو اور زیادہ ابتر بنانے کا پیش خیمہ ثابت ہو سکتی ہے ۔

ترجمان نے 35A کی فائل کے گم ہوجانے کی خبر پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فائل کی گمشدگی یا موجودگی سے اس حقیقت پر کوئی اثر نہیں پڑتا کہ ریاست جموں وکشمیر کو مخصوص آئینی پوزیشن حاصل ہے جس میں کسی بھی قسم کی تبدیلی یا چھیڑ چھاڑ کا جموں وکشمیر کے عوام بھر پور مزاحمت کرینگے۔ ترجمان نے کہا کہ ہندوستان کے حکمراں جموں وکشمیر میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کے مخصوص ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں، اس قسم کی کوششیں ماضی میں کی گئی ہیں اور اب عدالتی نظام کا استعمال کرکے یہاں کے عوام کو حاصل حقوق چھیننے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ترجمان نے کہا کہ جموں وکشمیر ایک متنازعخطہ ہے جس کے سیاسی مستقبل کے تعین کا فیصلہ یہاں کے عوام کی صوابدید پر چھوڑ دیا گیا ہے اور اس ضمن میں اقوام متحدہ جیسے عالمی ادارے نے کئی قراردادیں بھی پاس کی ہیں۔

ادھر انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے وطن عزیز جموں وکشمیر کی موجودہ صورتحال کو ہر لحاظ سے انتہائی سنگین اور باعث تشویش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ آج جبکہ پوری کشمیری قوم مختلف نوعیت کے سنگین مسائل اور مصائب سے دوچار ہے اور ایک طرف مار دھاڑ ، ظلم و تشدد کا بازار گرم ہے اور دوسری طرف سماجی اور معاشرتی سطح پر ایسے شدید مسائل نے جنم لیا ہے جو پوری قوم کیلئے باعث تشویش بنے ہوئے ہیں ۔ ایسے میں اللہ تعالیٰ کی ذات ہی وہ واحد ہستی ہے جس کی طرف صدق دلی سے رجوع کرنے اور اس کے حضور توبہ و استغفار کرنے سے ہی ان مسائل اور مصائب سے چھٹکارا ممکن ہے۔