پاکستانی نژاد نارویجن فٹ بالر یورپی چیمپئن لیگ کیلئے منتخب

September 15, 2017

بائیس سالہ نارویجن پاکستانی فٹ بالر غیاث زاہد یورپی چیمپئن لیگ کے میچوں کے دوران قبرص کے فٹ کلب آپول ایف سی کی جانب سے کھیلیں گے، وہ پہلے پاکستانی ہیں جو اتنی اعلیٰ سطح پر یورپ میں فٹ بال کھیل رہے ہیں۔

غیاث نے قبرص کے اس فٹ بال کلب کے ساتھ چار سال کا معاہدہ کیا ہے جس کے تحت وہ اس مشہور ٹیم کی جانب سے یورپین مقابلوں میں حصہ لیں گے۔

آپول ایف سی نیکوسیا قبرص کا نمبر ایک عالمی شہرت یافتہ فٹ بال کلب ہے جو اب تک 26چیمپئن شپس، 21 کپ اور 13 سپر کپ میں کامیابی حاصل کر چکا ہے۔

چیمپئن لیگ ایک بین البراعظمی فٹ بال ٹورنامنٹ ہے جس کا اہتمام یونین آف یورپین فٹ بال ایسوسی ایشن کرتی ہے اور اس میں یورپ کی اعلیٰ ترین معیار کی حامل ٹیمیں حصہ لیتی ہیں۔

غیاث زاہد کو ان میچوں کے دوران سخت مقابلے کا سامنا کرنا پڑے گا اور ان کی مدِ مقابل مشہور ٹیمیں ہوں گی جن میں رئیل میڈریڈ بھی شامل ہوگی۔

غیاث زاہد نے روزنامہ ’جنگ‘ کو بتایا کہ انہیں یقین ہے کہ وہ آئندہ آنے والے میچوں میں کامیابی سے کھیلیں گے، یہ ان کے لیے ایک چیلنج ہے لیکن وہ پرامید ہیں۔

وہ اب تک 128 میچ کھیل چکے ہیں اور انہوں نے اب تک 38 گول کئے ہیں، انہوں نے پاکستان میں فٹ بال کے حوالے سے بتایا کہ پاکستان میں کرکٹ کو تو بہت فروغ ملا ہے لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ دوسرے کھیل مثلاً فٹ بال اور ہاکی کو بھی فروغ دیاجائے تاکہ پاکستانی نوجوان کھیلوں کے ذریعے کامیابی حاصل کر سکیں اور ان کے ذریعے پاکستان کا نام روشن ہو سکے۔

غیاث کے والدین اپنے بیٹے کے چیمپئن لیگ کے لیے انتخاب پر پرمسرت ہیں اور اس کی مزید کامیابی کے لیے دعا گو ہیں۔

غیاث زاہد کے والد محمد زاہد بھٹی اور والدہ نازیہ زاہد جو 90ء کی دہائی میں پاکستان کے شہر لالہ موسیٰ سے ہجرت کرکے ناروے آئے، ان سے بھی روزنامہ ’جنگ‘ نے خصوصی گفتگو کی۔

انہوں نے بتایاکہ ان کے بیٹے کی سلیکشن پر انہیں بہت خوشی ہے، اس کی اپنی محنت اور ہماری دعاؤں سے اللہ تعالیٰ نے اس کو اس مقام تک پہنچایا ہے، غیاث نے بہت محنت و کوشش کی ہے اور بلآخر وہ کامیاب ہوگیا۔

غیاث کے والدین کہتے ہیں کہ یہ صرف ہماری کامیابی نہیں بلکہ خاص طور پر ناروے میں مقیم پوری پاکستانی کمیونٹی کی کامیابی ہے، یہ پاکستان کے لیے بھی فخر کی بات ہے کہ ایک پاکستانی نژاد کھلاڑی فٹ بال میں کامیاب ہوا اور آج وہ دنیا کی اعلیٰ ٹیموں کے ساتھ کھیلنے گیا ہے۔

انہوں نے یورپ میں بسنے والے پاکستانیوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ بچوں کی تربیت کے حوالے سے خاص طور پر نئی نسل کو مثبت اور صحت افزاء سرگرمیوں کی طرف راغب کرنے کی کوشش کریں۔