دہشت گردی کے خاتمے کیلئے انقلابی پالیسی بنانا ہوگی، پیر مزمل جماعتی

September 25, 2017

مانچسٹر (غلام مصطفی مغل) دنیا بھر میں مذہب کے نام پر قتل و غارت، انسانیت سوز مظالم اور ستم ظریفی کی انتہا دنیا کی طاقت ور قوتوں، اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی علمبردار تنظیموں کا اب تک غیر فعال کردار لمحہ فکریہ اور حالات کی مزید سنگینی کی جانب قدم ہے۔

میانمار، روہنگیا مسلمانوں پر ظلم کی انتہا، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سیکورٹی اداروں کی جانب سے نہتے لوگوں پر گولیوں کی برسات جوکہ اپنے پیدائشی حق خودارادیت کے لیے علم بلند کیے ہوئے ہیں، اسرائیل کی جانب سے فلسطین میں بسنے والے مسلمانوں کی زندگی اجیرن بنا دینا اس بات کو بالکل واضح کرتا ہے کہ عالمی برادری دہرے معیار کی حکمت عملی کے تحت خاموش تماشاہی بنی ہوئی ہے۔

ان خیالات کا برملا اظہار اہلسنت و الجماعت برطانیہ کے سابق صدر پیر سید مزمل حسین شاہ جماعتی نے جماعت منزل شاہ چراغ اکیڈمی مانچسٹر میں رکھی گئی ایک روحانی محفل کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسلام ایک امن پسندمذہب ہے۔ قرآن پاک اور ہمارے نبیؐ نے ہمیشہ صلح جوئی، امن پسندی اور دوسروں کے مذاہب کا احترام کرنے کا درس دیا ہے۔ دنیا کی عالمی طاقتوں کو سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے دہشت گردوں اور ان کی مالی امداد کرنے والوں کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے متفقہ اور انقلابی پالیسی اپنانی چاہیے۔ اس موقع پر چوہدری مسرت علی، ڈاکٹر محمد یونس پرواز، چوہدری محمد نواز دلو، حاجی محمد احسان، چوہدری محمد ریاض، طارق محمود جہلمی، سید جاوید شاہ، چوہدری قمر اقبال، رانا شفقت علی، لالہ صلاح الدین، سید ذکی خان، الحاج محمود خان کے علاوہ دیگر نے شرکت کی۔