پاکستان کی معطلی کا سہرا شریف خاندان کو جاتا ہے،فیصل صالح حیات

October 11, 2017

پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے سربراہ فیصل صالح حیات نے کہا ہے کہ پاکستان کا عالمی فٹ بال سے معطل ہونے کا سہرا نواز شریف خاندان کو جاتا ہے۔

جنگ سے خصوصی گفتگو کرتے ہو ئے فیصل صالح حیات کا کہنا ہے کہ انہوں نے من پسند لوگوں کو پی ایف ایف کا عہدیدار بنوانے کے لئے فیفا کے تسلیم شدہ عہدیداروں پر شب خون مارا گیا، آج حقیقی طور پر پاکستان کی فٹ بال دفن ہوگئی ہے اور عالمی دنیا میں پاکستان کا نام بدنام ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2015ء میں پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے انتخابات کے موقع پر حکومتی چیلے چپاٹوں اور صوبائی حکومتوں کی بھرپور دخل اندازی کرکے فٹ بال ہائوس پر قبضہ کیا۔ یہ سب کچھ نواز شریف خاندان کا فٹ بال کے کھیل پر قبضہ کرنے کا عمل تھا ان کے خاندان کے لوگ پی ایف ایف کے صدر بننے کا خواب دیکھ رہے تھے، ان کے اس عمل سے آج دنیا بھر میں پاکستان کی رسوائی ہوئی ہے،معطلی پر میں انہیں مبارک باد پیش کرتا ہوں۔

فیصل صالح حیات نے مزید کہا کہ پاکستانی فٹ بال کے معاملات چلانے کیلئے ایڈمسٹریٹر کی تعیناتی کو فیفا نے پہلے روز سے ہی مسترد کردیا تھا۔ ان کا بالکل صاف کہنا تھاکہ ہم فٹ بال کے معاملات اپنے طریقے سے چلاتے کسی ملک کی حکومت یا عدالت کا فیصلہ وہ تسلیم نہیں کرتے۔ ڈھائی سالوں میں پاکستانی فٹ بال کی بحالی اور گزشتہ بارہ سال سے عالمی دنیا میں پاکستان کا نام بھرپور طریقے سے روشناس کرایا ہے۔

پاکستان میں سیاسی مداخلت کی وجہ سے فٹ بال کا بین الاقوامی کھیل گزشتہ ڈھائی سال سے بندش کا شکار ہے جس سے لاکھوں فٹ بال کھلاڑی بری طرح متاثر ہوئے ہیں جبکہ متعدد ڈپارٹمنٹ کی فٹ بال ٹیمیں بند ہونے سے ہزاروں کھلاڑیوں کے بے روزگار ہونے کا خدشہ پیدا ہوا۔

دریں اثنا پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے سیکرٹری کرنل (ر) احمد یار خان لودھی نے فیفا کی جانب سے پاکستانی فٹ بال کو معطل کئے جانے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ پاکستان کی تاریخ کا بدترین واقعہ ہے۔ اپنے مذموم مقاصد کو حاصل کرنے کیلئے ملک کی تذلیل کی گئی ہے۔

گزشتہ بارہ سال میں پاکستان میں فٹ بال نے جتنی ترقی کی تھی اب اسے سنوارنے میں کئی سال لگ جائیں گے۔ گزشتہ ڈھائی سال کی بندش سے پاکستان کی فٹ بال تباہ ہو چکی ہے۔ ہماری قومی ٹیمیں بکھر چکی ہیں جس سے نہ صرف کھلاڑی بلکہ فٹ بال کے لاکھوں چاہنے والے شدید کرب کا شکار ہو گئے ہیں۔