سیاسی ڈائری، نئی حلقہ بندیاں، فوری الیکشن کا مطالبہ زمین بوس

October 17, 2017

اسلام آباد(محمد صالح ظافر، خصوصی تجزیہ نگار) پیر کو الیکشن کمیشن کے سیکریٹری بابر یعقوب فتح محمد نے واضح کردیاہے کہ نئی حلقہ بندیوں کے بغیر انتخابات ہوئے تو آئینی سوالات اٹھیں گے اس مقصد کیلئے حکومت کو مراسلے کے ذریعے آگاہ کردیا گیا ہے۔ نئی حلقہ بندیوں کے لئے بھی کم و بیش پانچ ماہ کی مدت درکار ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ عام انتخابات سے چار ماہ قبل ہمیں بتانا ہوگاکہ ہم ہر لحاظ سے تیار ہیں۔الیکشن کمیشن کے سیکریٹری کی طرف سے اس وضاحت کے بعد تحریک انصاف اور عمران خان کا یہ مطالبہ ازخود زمین بوس ہوگیا ہےکہ ملک میں فوری طور پر عام انتخابات کرائے جائیں ۔ منصوبہ بندی اور داخلی امور کے وفاقی وزیر احسن اقبال نے امریکہ سے وطن واپس آتے ہی اپنے گھر کا رخ کرنے کی بجائے پاک فوج کے اس ہونہار اور وجیہ و شکیل کیپٹن حسنین شہید کے گھر جانے کا قصد کیا جو گزشتہ روز ملک کے دشمنوں کے وار سے اپنے تین ساتھیوں سمیت حیات جاوداں حاصل کرگئے۔ اس موقع پر انہوں نے جن خیالات کا اظہار کیا ان سے پاکستان کے خیر خواہوں کو یک گونہ اطمینان حاصل ہوا جبکہ ملک میں خلفشار پیدا کرنے کے درپے عناصر کی امیدوں پر اوس پڑ گئی ہے۔ پاکستان کا کوئی محب وطن سیاستدان مادر وطن کا بے جگری سے دفاع کرنے والے اپنے جری سپاہیوں کے بارے میں کوئی تہدید آمیز بات زبان سے ادا کرنے کا تصور بھی نہیں کرسکتا۔ بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ وسیع المطالعہ سپہ سالار ہیں جو عصرف علوم اور حالات حاضرہ کے بارے میں خود کو خاطر خواہ طور پر آگاہ رکھتے ہیں انہوں نے کراچی کے ایک مذاکرے میں ملکی معیشت کے بارے میں تبصرہ کیا تھا۔احسن اقبال نے اس تبصرےپر تبصرہ آرائی کردی جس کا راولپنڈی میں جواب دیا گیا۔ یہ بیت بازی اس وقت رک گئی جس احسن اقبال نے اس معاملے کو آگے بڑھانے کی بجائے افہام و تفہیم کا دانشمندانہ راستہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا۔ اسی دوران وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے قومی معیشت کے بارے میں پیر کو نیوز کانفرنس کرکے اس دھند کو صاف کردیا جو ملک کے معاشی مستقبل کے حوالے سے بعض حلقوں نے پھیلارکھی تھی۔ سنیٹر ڈار نے حد درجہ نا مساعد ذاتی حالات کے باوجود تندو تلخ اور کسی حد تک غیر موزوں استفسارات کا جواب تحمل اور برد باری سے دیا۔ انہیں وزیر اعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر خان اور پارلیمانی سیکریٹری رانا محمد افضل کی اعانت بھی حاصل تھی۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو ایف بی آر کے چیئرمین طارق محمود پاشا اس نیوز کانفرنس کے میزبان تھے۔ جنہوں نے اپنے وزیر کو اعداد و شمار مہیا کرنے میں مدد دی ۔ اسحٰق ڈار نے ملک عزیز کے معاشی مستقبل کے بارے میں اپنی امید افزا جذبات کا اظہار کیا جو دو تین برسوں سے کرتے آرہے ہیں۔ یہی نہیں انہوں نے ملک کے سلامتی کے ماحول کے بارے میں اطمینان بخش پیرائے میں بات کی ۔ حالیہ دنوں میں قیاس آرائیوں اور افواہ بازی کا بازار گرم تھا جن میں نام نہاد دانشوروں دور کی کوڑیاں لاکر دوسروں کو تو ہلکان کررہے تھے اور خود بھی نفسیاتی کیفیت میں مبتلا دکھائی دے رہے تھے اس سے یقیناً یہ طوفان تھمنے کی طرف جائے گا اور حساس شہری چین کی نیند ہوسکیں گے۔عمران خان اور انکے قریبی رفقا کے معاملات مسند انصاف کے لئے آزمائش بن گئے ہیں