پاکستان پر نئے امریکی الزام نے حالیہ تعریفوں پر پانی پھیر دیا

October 20, 2017

کراچی(نیوزڈیسک)امریکی حکومت کی اعلیٰ قیادت بشمول صدرڈونلڈٹرمپ ،نے گزشتہ دنوں پاک فوج کی ایک خصوصی کارروائی کے دوران کینیڈین امریکی جوڑے کی طالبان کی قید سے بحفاظت رہائی پر جہاں تعریف و ستائش کے پل باندھے تھے اورامریکی اعلیٰ قیادت کی جانب سے خطے میں امن کی کوششوں کے ضمن میں پاکستان کے ساتھ آگے بڑھنے اورمل کر کام کرنے کی نئی امیدیں اورتوقعات جگائی تھیں، تاہم امریکی سی آئی اے کے سربراہ نے ان امیدوں اورتوقعات پر اس وقت پانی پھیر دیا جب انہوں نے اپنے ایک خطاب میں پاکستان پر برملا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس کینیڈین امریکی جوڑے کو افغانستان میں اغواء کے بعدسے پانچ سال تک پاکستان میں قید رکھا گیا۔تفصیلات کے مطابق امریکی خفیہ ادارے،سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی(سی آئی اے)کے سربراہ نے جمعرات کودعویٰ کیا ہے کہ طالبان کی جانب سے اغواکیے گئے امریکی کینیڈین جوڑے،جنہیں حال ہی میں پاکستانی فوج کی کوششوں سے بحفاظت رہا کرایا گیا ہے،کو پڑوسی ملک پاکستان کی حدودمیں پانچ سال سے قیدمیں رکھا گیا تھا۔

برطانوی خبررساں ادارے رائٹرزکے مطابق سی آئی اے کے ڈائریکٹرمائیک پامپیونے فائونڈیشن فارڈیفنس آف ڈیموکریسییز نامی تھنک ٹینک کو بتایا کہ ہم گزشتہ ہفتہ اس وقت ایک بڑے نتیجے پر پہنچے جب ہم چارامریکی شہریوں کو جو پانچ سال سے قید میں تھے ،کو واپس لینے کے قابل ہوسکے۔پامپیو کے یہ ریمارکس پہلی بار منظرعام پر آئے کہ یہ خاندان پانچ سال سے پاکستانی حدودمیں موجودرہا ہے جبکہ اس سے پہلے ا س خاندان کی پاکستانی فوج کی ایک خصوصی کارروائی کے دوران بحفاظت رہائی پر امریکی صدرڈونلڈٹرمپ سمیت دیگراعلیٰ حکومتی عہدیدارپاکستان اور اس کی فوجی قیادت کی تعریف کرچکے ہیں۔