بلوچستان و کے پی میں ٹی بی کنٹرول پروگرام کا موبائل سینٹر قائم نہ ہونے کا انکشاف

October 21, 2017

اسلام آباد ( نمائندہ جنگ )سینیٹ سب کمیٹی برائے صحت کے اجلاس میں سینیٹر ڈاکٹر اشوک کمارنے یہ انکشاف کیا ہے کہ اس وقت بلوچستان اور کے پی کے میں ٹی بی کنٹرول پروگرام کا موبائل سینیٹر ہی قائم نہیں کیا گیا ہے جس کا مطلب یہ ہوا کہ دونوں چھوٹے صوبوں کو بری طرح سے نظر انداز کیا جا رہا ہے ۔ٹی بی پروگرام بھی پی ایم ڈی سی کی طرح کام کر رہا ہے،کسی چیز کا ثبوت پاس نہیں،جمعہ کو مذرکورہ ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینئر سینٹر غوث محمد خان کی زیر صدارت پارلیمنٹ میں ہوا جس میں ٹی بی کنٹرول پروگرام کے حکام نے بتایا کہ دنیا میں ٹی بی سے شدید متاثرہ 30 ممالک میں سے پاکستان 5 ویں نمبر پر ہے سن دوہزار میں پاکستان میں ٹی بی کنٹرول پروگرام کا آغاز کیا گیا تھا اور پچھلے سال پاکستان میں5 لاکھ دس ہزار ٹی بی کے مریضوں میں سے 3 لاکھ مریضوں کا علاج کیا گیا، گلوبل فنڈنگ کی مد میں سالانہ 15 ارب روپے پاکستان کو دیئے جاتے ہیں۔