تنہائی، مستقل بیٹھنااور بے خوابی تمباکونوشی جتناخطرناک

October 31, 2017

دنیا میں تمباکو نوشی کو خطرناک عادتوں میں شمار کیا جاتا ہے لیکن حیران کن طور پر امریکا میں تمباکو نوشی کرنے والے افراد کی تعداد میں تیزی سے کمی واقع ہوئی ہے۔

سن1965ء میں بالغ امریکی افراد کی 42 فیصد تعداد تمباکو نوشی کرتی تھی جو 2015ء میں کم ہو کر صرف 15 فیصد تک جا پہنچی تاہم تمباکو نوشی کے علاوہ بھی کچھ عادتیں ایسی ہیں جنہیں ماہرین نے تمباکو نوشی جتنا ہی خطرناک قرار دیا ہے۔

ان میں تنہائی، مستقل ایک جگہ بیٹھے رہنے، بے خوابی، جلد کو سانولا بنانے کیلئے استعمال کی جانے والی تکنیک اور غیر صحت بخش خوراک کا استعمال شامل ہے۔

سائنس میگزین کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سوشل میڈیا کے پھیلائو کے نتیجے میں دنیا میں تنہائی کا شکار افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

سابق ماہر طب وویک مورتی کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں تنہائی ایک موذی مرض بنتا جا رہا ہے اور یہ جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔ برگھم ینگ یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والی سائیکولوجی کی پروفیسر جولیان ہولٹ لینڈ اسٹیڈ کا کہنا ہے کہ تنہائی کی وجہ سے انسان کی زندگی اتنی ہی کم ہو جاتی ہے جتنی 15سگریٹ پینے سے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دن بھر فارغ ایک جگہ بیٹھے رہنے سے مختلف طرح کے کینسرز ہونے کا خدشہ پایا جاتا ہے۔ محققین کے مطابق، چار ملین افراد کے مشاہدے سے معلوم ہوا ہے کہ ایسے لوگوں میں کینسر کی مختلف اقسام پائی گئی ہیں جو لوگ اپنا زیادہ تر وقت ایک جگہ بیٹھ کر ٹی وی دیکھنے، کام کرنے یا پھر سفر کرنے پر خرچ کرتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق بے خوابی کو بھی تمباکو نوشی جتنا خطرناک قرار دیا گیا ہے۔ سینٹر فار ڈزیز کنٹرول اینڈ پریونشن کی تحقیق کے مطابق امریکا میں 50 سے 70 ملین افراد نیندسے وابستہ مسائل اور بیماریوں میں مبتلا ہیں۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے پروفیسر ویلری گافاروف کے مطابق نیند کی کمی کی وجہ سے فالج اور دل کے دورے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے، یہ بالکل ایسا ہی ہے جیسے آپ روزانہ تمباکو نوشی کرتے ہوں۔

رپورٹ میں گوری جلد کو سانولا بنانے کیلئے گھر کے اندر اختیار کیے جانے والے طریقوں یعنی اِن ڈور ٹیننگ کو بھی اتنا ہی خطرناک بتایا گیا ہے جتنا کہ تمباکو نوشی۔ یہ تکنیک استعمال کرنے والے افراد ایسی مشینوں کے ذریعے اپنی جلد کو سانولا بناتے ہیں جو بالائے بنفشی شعاعیں خارج کرتی ہیں۔

ماہرین نے بتایا ہے کہ مٹھاس سے بھرپور اشیا کے استعمال سے بھی زندگی کو اتنا ہی خطرہ لاحق ہو سکتا ہے جتنا کہ تمباکو نوشی کی وجہ سے۔

رپورٹ کے مطابق زیادہ میٹھی چیزیں اور جنک فوڈ کی وجہ سے کئی جان لیوا بیماریاں لاحق ہو سکتی ہیں جن میں امراض قلب، کولیسٹرول، شوگر اور دیگر امراض شامل ہیں۔

سن2016ء میں کی جانے والی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ تمباکو نوشی کے مقابلے میں یہی وہ عادتیں ہیں جن کی وجہ سے اس سال زیادہ افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔