بیمار چکن کی فروخت

November 16, 2017

پاکستان تحریک انصاف کے رکن پنجاب اسمبلی ڈاکٹرمرادراس نے ایک تحریک التوا پنجاب اسمبلی میں جمع کروائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مرغی کا گوشت فروخت کرنے والے دکانداروں کو لائسنس جاری کرنے کا فیصلہ خواب بن گیا ہے جگہ جگہ مرغی کے گوشت کے اسٹال لگ گئے انتظامیہ کی نااہلی کے باعث جگہ جگہ بیمار اور لاغر چکن فروخت ہو رہا ہے اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ملک بھر میں چکن کی قیمتوں میں قدرے استحکام ہے جس سےاس کی کھپت بہت بڑھ گئی ہے جس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے بہت سے موقع پرست افراد نے نہ صرف اس کاروبار کا رخ کیا ہے بلکہ بعض مقامات پر بیمار اور لاغر مرغی فروخت کرنے کی بھی اطلاعات ہیں اسی طرح گذشتہ دنوں اسلام آباد کے بعض بڑے ہوٹلوں میں مردہ مرغی استعمال کرنے کی بھی رپورٹ سامنے آئی جس میں یہ بھی بتایا گیا کہ ان ہوٹلوں کے بااثر مالکان کارروائی سے بچ جاتے ہیں بیمار یا مردہ مرغی فروخت کرنے کا یہ کاروبار انتہائی گھنائونا ہے اس پر کارروائی ہونی چاہئے بڑے شہروں میں طالب علموں کے لئے بہت جگہوں پر پرائیویٹ ہوسٹلوں، جی ٹی روڈ سمیت ملک بھر میں بڑی شاہراہوں پر قائم اکثر ہوٹلوں پر نہ صرف مردہ اور بیمار مرغی کا گوشت پکایا جاتا ہے اسی طرح بیمار اور مردہ جانوروں کا مٹن اور بیف بھی استعمال ہو رہا ہے یہ لوگ روپے کے لالچ میں آ کر عوام کی صحت سے کھیل رہے ہیں ملک میں اس قسم کے گھنائونے کام کے خلاف قانون تو موجود ہے لیکن اثر و رسوخ کی بنا پر ملزم قانون کی گرفت سے بچ جاتے ہیں یا اگر پکڑے بھی جائیں تو راشی پولیس اہلکار انہیں رشوت لیکر چھوڑ دیتے ہیں دور دراز علاقوں میں ویسے بھی چھاپہ مار ٹیمیں بہت کم جاتی ہیں ملک کے طول و عرض میں ٹھوس بنیادوں پر بیمار اور مردہ جانوروں کی فروخت کے خلاف مہم چلائی جانی چاہئے ۔ ضروری ہے کہ عوام کی صحت سے کھیلنے والوں سے کسی قسم کی رعایت نہ برتی جائے، راشی اہلکاروں کے گرد گھیرا تنگ کیا جائے۔