کراچی سرکلر ریلوے کی بحالی، منصوبہ پھر کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ

November 17, 2017

کراچی میں سرکلر ریلوے کی بحالی کا منصوبہ پھر کھٹائی میں پڑنے کا خدشہ پیدا ہوگیا ،وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے بحالی میں رکاوٹ کا الزام پاکستان ریلوے پر عائد کیااور کہا کہ ریلوے افسران منصوبے کے لئے مسائل پیدا کررہے ہیں۔

وزیراعلیٰ ہائوس میں سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت سی پیک کی جوائنٹ کوآرڈینیشن کمیٹی کی تیاری سے متعلق اجلاس ہوا، جس میں وزیراطلاعات ناصر شاہ، چیف سیکریٹری رضوان میمن و دیگرافسران نے شرکت کی۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے کراچی سرکلر ریلوے پر تاخیر میں اپنے تحفظات کا اظہار کردیااور کہا کہ وفاقی محکمے کے حکام ریلوے ٹریک کا ایک حصہ دینا نہیں چاہتے ، زمین سندھ حکومت کی ملکیت ہے، جس پر پہلا حق کراچی کے عوام کا ہے ۔

ان کا کہناتھاکہ کراچی والوں نے بہت دھوکے کھائے ہیں ، مزید دھوکے کھانے نہیں دوں گا ، منصوبہ تاخیر کا شکار ہوا تو ذمے دار ریلوے اور وفاقی حکومت ہوگی ۔

اجلاس میں بریفنگ دی گئی کہ کے سی آر کیلئے ریلوے حکام ایک ٹریک کا حصہ نہیں دینا چاہتے،اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ نے سخت برہمی کا اظہارکیا کہ ریلوے کی زمین سندھ حکومت کی ہے،اس زمین پر پہلا حق کراچی کے عوام کا ہے۔۔ عوام نے بڑے دھوکے کھائے ہیں۔اب ان کو کوئی دھوکا دینے نہیں دوں گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ 21 نومبر کو جے سی سی کے اجلاس میں فریم ورک معاہدے پر دستخط ہونے چاہیں۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ دھابیجی اسپیشل اکنامک زون کی زمین ٹرانسفر ہو رہی ہے، کام مکمل ہونے والا ہےجبکہ کیٹی بندر کی فزیبلٹی ایڈوانس اسٹیج پر ہےفزیبلٹی جلد چینی حکام کو بھیجی جائے گی ۔