آئین میں اصلاح کی گنجائش ہے، ہمارے بغیر  حکومتیں بنتی ہیں نہ چلتی، فضل الرحمٰن

November 20, 2017

ڈیرہ اسماعیل خان(نیوز ایجنسیاں)جمعیت علماء اسلام (ف ) کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ آئین میں اصلاح کی گنجائش ہے،جمعیت علماء اسلام کے بغیر حکومتیں بنتی نہیں اور کبھی حکومتیں ہمارے بغیر چلتی نہیں ہیں ،پنجاب اسمبلی میں خواتین کے حقوق کے نام پر بل منظور کیا گیا خواتین کے حقوق کا نام استعمال کیا گیا مغربی دنیا میں خواتین کے حقوق بے حیائی پر مبنی ہوتے ہیںآج ہمارے حکمران مغربی دنیا کی پیروی کر رہے ہیں ہم نے ہمیشہ پارلیمان میں اسلامی قوانین کا تحفظ کیا آج ہم پارلیمنٹ میں نہ ہوتے تو اسمبلی سے غیر اسلامی قوانین منظور ہوتے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ اسماعیل خان میں علماء کنونشن سے خطاب کے دوران کیا۔مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام کا منشور قرآن و سنت کی روشنی میں بنایا گیا ہے۔ پاکستان کو حاصل کرنے میں مسلمانوں نے خطے میں جو قربانیاں دی ہیں وہ ہماری تاریخ کا حصہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ختم نبوتﷺ کے قانون کے حوالے سے سب سے پہلے جمعیت علماء اسلام نے سینٹ میں نشاندہی کی سب سے پہلے ختم نبوت ﷺ قانون کے حوالے سے ہم نے آواز بلند کی انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تمام دینی قوتیں کہتی ہیں کہ ہمارے آئین کی بنیاد اسلامی اساس ہے ہمارے آئین میں اصلاحات کی گنجائش موجود ہے پارلیمنٹ میں ہماری جماعت چھوٹی ہے لیکن ہمیں پارلیمان کا وسیع تجربہ حاصل ہے مولانا فض الرحمن نے کہا کہ ڈیرہ اسماعیل خان میں گومل یونیورسٹی ʼ گومل زام ڈیم ʼ سی پیک ʼ چشمہ رائٹ بینک کینال ʼ لفٹ کینال ʼ ٹانک زام ʼڈیرہ موٹر وے جیسے منصوبے جمعیت علماء اسلام کے سوا کوئی نہیں لا سکتا تھا ان منصوبوں سے ڈیرہ اسماعیل خان ترقی کر رہا ہے ڈیرہ اسماعیل خان جغرافیائی لحاظ سے تجارتی مرکز اور جنکشن ہوگا۔