صنعتی مزدوروں کیلئے ناقص حفاظتی انتظامات کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

January 22, 2018

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) گڈانی شپ بریکنگ اورملک بھر میں ٹیکسٹائل ،کانکنی سمیت تمام صنعتوں میں ہیلتھ وسیفٹی کی دگرگوں صورتحال اور لیبر قوانین سے روگردانی کے نتیجے میں فیکٹریوں ،کارخانوں اور کام کی جگہوں پر مسلسل حادثات میں محنت کشوں کی زندگیوں سے محرومی اور زخمی ہونے کے خلاف کراچی پریس کلب پر نیشنل ٹریڈ یونین فیڈریشن کے زیر اہتمام ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔مظاہرے کی قیادت فیڈریشن کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری ناصر منصور کر رہے تھے ۔مظاہرے میں گڈانی شپ بریکنگ سمیت مختلف صنعتوں سے وابستہ محنت کشوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی ۔ انھوں نے ہاتھوں میں اپنے مطالبات پر مبنی بینرزاور کتبے اٹھا رکھے تھے اور زبردست نعرہ بازی کر رہے تھے ۔اس موقع پر احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ گڈانی شپ بریکنگ سے لے کر ملک کے طول وعرض میں پھیلے ہوئی فیکٹریوں ، کارخانوںاور کام کی جگہوں پرلیبر قوانین کے عدم اطلاق اور ہیلتھ وسیفٹی کے تسلیم شدہ اصولوں اور معیارات سے مالکان کی مسلسل روگردانی حکومت کیلئے کھلا چیلنج ہے، حکومت ومتعلقہ اداروں کی مجرمانہ غفلت ،لاپروائی اور سرپرستی کی روش نے محنت کشوں کو منہ کے موت میں دھکیل رکھا ہے۔انھوں نے مزید کہا کہ سندھ اسمبلی میں سہہ فریقی مشاور ت سے تیارہ ہیلتھ وسیفٹی بل پاس کرنا خوش آئند امر ہے لیکن یہ اس وقت تک قانون کی کتابوں میں محض ایک اور قانون کے اضافے کے سوا کچھ نہیں جب تک اس کے عملی اطلاق کے نتیجے میں اس کے ثمرات سے محنت کش مستفید نہ ہوں ۔ مظاہرے سےبشیر احمد محمود، زہرا خان ،سعیدہ خاتون اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔