بارسلونا میں ورلڈ موبائل کانگریس ختم ، انوشہ رحمٰن کی شرکت

March 03, 2018

دنیا میں موبائل ٹیکنالوجی کا سب سے بڑا ایونٹ 26 فروری سے بارسلونا میں شروع ہو کر یکم مارچ کو ختم ہو گیا۔

ایونٹ میں دنیا بھر سے مختلف کمپنیز کے نمائندوں نے شرکت کی ۔ پاکستان کی وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمٰن بھی کانگریس میں شریک ہوئیں ۔

ورلڈموبائل کانگریس میںپاکستان کاا سٹال بھی لگایا گیا جہاں اس کے انچارج سلیمان حسن 6 آئی ٹی کمپنیز کے ساتھ موجود تھے ۔

جنگ سے بات کرتے ہوئے سلیمان حسن نے بتایا کہ آئی ٹی پاکستان کی وہ واحد انڈسٹری ہے جو سب سے زیادہ منافع بخش ہے۔ پاکستان میں اس وقت 25سو آئی ٹی کمپنیز کام کر رہی ہیں ، یہ واحد انڈسٹری ہے جس کا ایکسپورٹ ریونیو 3بلین ڈالرز سالانہ ہے۔10سال سے اس انڈسٹری میں 30سے 40فیصد سالانہ اضافہ ہو رہا ہے ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہم چار سال سے بارسلونا ورلڈ کانگریس میں شرکت کرتے آ رہے ہیں ۔ ہم نے یہاں سے 5لاکھ سے ایک ملین ڈالرز کا بزنس لیا ہے۔ ہم ترکی ، اٹلی ، آزربائیجان ، امریکا ، جرمنی ، اسپین ،برطانیہ اور دیگر یورپی ممالک کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ آنے والا دور ٹیکنالوجی کی جدت کا دور ہے اور پاکستان کے پاس اس وقت تین لاکھ آئی ٹی پروفیشنلز موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دُنیا کے مختلف ممالک سے ہماری بات چل رہی ہے کہ وہ ممالک ہمارے پروفیشنلز کو اپنے یہاں نہ بلائیں بلکہ وہ ہمارے پروفیشنلز سے کام کروائیں اور اس کام کی قیمت انہیں پاکستان میں ہی ادا کریں ۔

سلیمان حسن نے بتایا کہ ہم فنانشل ، موبائل ، بینکنگ ، ویب ڈویلپرز اورٹیکنالوجی کے تمام شعبوں میں کام کر رہے ہیں ۔

اسٹال پرپاکستان کی وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی انوشہ رحمٰن بھی موجود ہیں جنہوںنے ’جنگ ‘ سے بات چیت میںکہا کہ اس سال ہم اپنے ساتھ6 کمپنیز لائے ہیں لیکن آئندہ سال ہم کم از کم بیس کمپنیز کو ساتھ لائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ آئی ٹی انڈسٹری میں بہت وسعت ہے کیونکہ آنے والا وقت ٹیکنالوجی کا ہی ہوگا اس لئے ہم نے آئی ٹی انڈسٹری پربہت فوکس کیا ہے کیونکہ اس سے ہمارے ملک کی یوتھ وابستہ ہے۔

اس موقع پر انوشہ رحمٰن نے چائنا کی ایک کمپنی کے ساتھ پاکستان کی اُن بچیوں کے لئے ایک معاہدہ کیا جنہیں حکومت پاکستان نے کمپیوٹرز کی کلاسز مکمل کرائی ہیں ۔

انہوں نے بتایا کہ ہم نے اسلام آباد اور بیت المال کے زیر انتظام اسکولوں کی ایک لاکھ 48ہزار بچیوں کو کمپیوٹرز کلاسز کرائی ہیں تاکہ وہ مستقبل میں اپنی مدد آپ کے تحت روزگار سے وابستہ ہو سکیں ۔ یہ کمپیوٹرز کلاسز تین ماہ کے کورس پر مشتمل ہیں۔ ان کلاسز میں جو بچیاں ’’ ٹاپ ‘‘ کریں گی انہیں چائنا کی کمپنی کی طرف سے ایک ایک ٹیب دیا جائے گا۔

انہوں نے بتایا کہ حکومت پاکستان کا یہ اقدام بہت احسن ہے کیونکہ ہم چھوٹی عمر سے ہی بچیوں کو کمپیوٹر کی تعلیم دینا شروع کرتے ہیں تاکہ وہ بچیاں مستقبل میں ٹیکنالوجی کی دوڑ میں پیچھے نہ رہ جائیں ۔

انہوں نے بتایا کہ اس کانگریس میں ہم ہر سال ایوارڈ جیت کر جاتے ہیں جو پاکستان کے لئے بڑے فخر کی بات ہے۔ ہمیں ایوارڈ اسی لئے دیا جاتا ہے کیونکہ ہم بہت کم وسائل میں ٹیکنالوجی کی اس دوڑ میں سب کے ساتھ مل کر آگے بڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میںجی تھری اور جی فور سسٹم لے جانا بھی حکومت پاکستان کا اقدام ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مزید موقع ملا تو ہم پاکستان کی آئی ٹی انڈسٹری کو دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی صف میں لا کھڑا کریں گے۔

گفتگو کے دوران اسٹال پر اسپین میں تعینات سفیر پاکستان خیام اکبر اور کمرشل قونصلر ڈاکٹر حامد بھی موجود تھے ۔