100 لفظوں کی کہانی

March 20, 2018

’’ وزیر اعظم بننے کے لئے میرے پاس کئی پلان تھے۔‘‘

ڈوڈو نے بھرائی ہوئی آواز میں کہا۔

’’کون کون سے؟‘‘

میں نے جاننا چاہا۔

’’پلان اے یہ تھا کہ ہم الیکشن جیت جاتے۔

لیکن ایسا نہ ہو سکا۔‘‘

’’افسوس!‘‘

’’پلان بی کے تحت ہم نے دھرنا دیا لیکن۔‘‘

’’جو ہوا، اچھا ہوا۔‘‘

’’پلان سی کے تحت قومی حکومت میں چانس ملنا تھا لیکن۔‘‘

’’واقعی؟‘‘

’’پلان ڈی میں جادو سے وزارت عظمیٰ ملنی تھی لیکن۔‘‘

ڈوڈو روہانسا ہو گیا۔

’’تم پلان ای پر عمل کرو!‘‘

میں نے مشورہ دیا۔

’’وہ کیا ہے؟‘‘

ڈوڈو نے پوچھا۔

میں نے بتایا،

’’ای فور ایگزٹ!‘‘

(کہانی نویس کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ پر رائے دیں 00923004647998)