100 لفظوں کی کہانی

March 22, 2018

’’دو ہزار اٹھارہ شیر کے شکار کا سال ہے۔
بستی کے سب لوگ کوشش کریں گے۔‘‘
ڈوڈو کے ابو نے بتایا۔
’’کیا ہم بھی شکار کھیلیں گے؟‘‘
ڈوڈو نے دریافت کیا۔
’’ہاں، لیکن شیر پر بندوق نہیں چلانی۔
اور ہم اسے طاقت سے نہیں مار سکتے۔
اس سے مقابلہ کرنے کے لئےکوئی چالاک جانور پکڑ لاؤ!‘‘
ابو نے ہدایت کی۔
ڈوڈو نے ہم دوستوں کو اس بارے میں بتایا۔
پھر جنگل کی طرف نکل گیا۔
کئی دن بعد واپسی ہوئی۔
ہم نے دیکھا،
ڈوڈو کے کندھے پر
جوئیں پکڑنے والا
ڈرامے کرنے والا
لنگور بیٹھا ہوا تھا۔
(کہانی نویس کے نام کیساتھ ایس ایم ایس اور واٹس ایپ پر رائے دیں 00923004647998)