ایم کیو ایم ارکان اسمبلی کا پیپلزپارٹی کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ

March 23, 2018

کراچی( اسٹاف رپورٹر) ایم کیوایم کے ارکان سندھ اسمبلی نے عوامی ایشوز پر اپنی حکمت عملی طے کرلی۔ پارٹی کے دونوں گروپ نے جاری کشمکش سے کنارہ کرتے ہوئے حکمران جماعت پیپلزپارٹی کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اس بات کا فیصلہ جمعرات کو ایم کیوایم کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس میں ایم کیوایم کے دونوں دھڑوں کے اٹھارہ اراکین اسمبلی شریک ہوئے۔ قائد حزب اختلاف خواجہ اظہار الحسن اور سید سردار احمد کی ایم کیوایم پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ کے دوران کہا کہ طویل عرصے بعد ہماری پارلیمانی پارٹی کا اجلاس منعقد ہوا ہے پارٹی کی سیاسی صورتحال پر غور کیا گیا پیپلزپارٹی والے اپنی من مانی کررہے ہیں مالی بے ضابطگیوں اور کرپشن عروج پر ہے حکومت دو ماہ میں تمام بجٹ ٹھکانے لگانے پر لگی ہوئی ہے۔ ایم کیوایم کے ارکان کے ترقیاتی فنڈز ہڑپ کئے جارہے ہیں ظلم تو یہ ہے کہ ہمارے ارکان اسمبلی کے فنڈز پیپلزپارٹی کے ارکان کے ناموں پر خرچ کئیے جارہے ہیں۔ کیا کراچی کے ووٹر اور لاڑکانہ کے ووٹر میں فرق ہے یہ ووٹرز کے فنڈز ہیں کراچی کے ووٹرز کا استحقاق مجروح کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ نئی حلقہ بندیوں پر بھرپور اعتراضات جمع کرائینگے۔ پی پی رہنما سعید غنی میئر کے ایم سی سے دس ارب کا حساب بعد میں مانگیں پہلے وزیراعلی سے ایک ہزار ارب روپے کا حساب مانگیں لاڑکانہ کے نوے ارب روپے کا بھی حساب آج تک نہیں دیا آپ خود عوامی مجرم ہیں دوسروں سے کیا حساب مانگیں گے۔