آسٹریلیا سے برطانیہ کا فاصلہ اب گھنٹوں میں طے ہوگا

March 25, 2018

آسٹریلوی کنٹاس ایئرلائن نےآسٹریلیا سے برطانیہ کا 9 ہزار میل کا طویل فاصلہ صرف 17 گھنٹوں میں سمیٹ دیاہے، جس کے بعد تاریخ میں اب دوسری مرتبہ کوئی مسافر بردار طیارہ بغیر رکے اتنا طویل فاصلہ طے کرے گا۔

Your browser doesnt support HTML5 video.


آسٹریلیا سے پرواز بھرنے والی کنٹاس ایئرلائن کی فلائٹ بغیر کہیں رکے 9 ہزار میل کا سفر 17 گھنٹوں میں طے کر کے لندن پہنچے گی ۔

آسٹریلیا سے لندن تک کے اس طویل ترین فضائی روٹ کو "کینگرو روٹ" کے نام سے جانا جاتا ہے، کنٹاس ایئر لائن نے جب 1947 میں آسٹریلیا سے لندن تک کا تھا ،تو اس وقت اسے منزل تک پہنچنے میں 4 دن لگتے تھے، جس دوران اسے 9 جگہ پر رکنا پڑتا تھا۔

آسٹریلوی فضائی کمپنی نے اس روٹ کو اب صرف 17 گھنٹوں میں طے کرنے کے لیے سروس کا آغاز کیا ہےاور اس طویل ترین روٹ پر بغیر روکے سفر کرنے والی پہلی پرواز 24 مارچ کو پرتھ سے شام چھ بج کر 45 منٹ پر روانہ ہوئی اور بغیر کہیں رکے 17 گھنٹوں کا سفر طے کر کے لندن کے مقامی وقت کے مطابق 25مارچ اتوار کی صبح 5 بچے لندن پہنچے گی۔

اس پرواز کے لیے بوئنگ کا ڈریم لائنر9-787 استعمال کیا جا رہا ہے،جبکہ آسٹریلوی حکومت کو امید ہے کہ اس سے سیاحت کو فروغ ملے گا۔

واضحرہے کہ دنیا کی سب سے طویل ترین فلائٹ کا اعزاز قطر ایئرویز کے پاس ہے، جو دوہاسے نیوزی لینڈ کے شہر آکلینڈ کا 14 ہزار 529 کلومیٹر کا سفر طے کرتی ہے۔