کراچی مسائل کے لحاظ سے بھی پاکستان کا سب سے بڑا شہر

April 15, 2018

کراچی مسائل کے لحاظ سے بھی پاکستان کا سب سے بڑا شہر بن گیا، شہر کی آدھی آبادی پینے کے صاف پانی سے محروم ہے اور جہاں پانی آرہا ہے، وہاں ایسے ایسے جراثیم ساتھ لارہا ہے کہ پینے والے مختلف جان لیوا امراض میں مبتلا ہورہے ہیں۔

اب کراچی کو کوئی روشنیوں کا شہر، بین الاقوامی شہر، میٹروپولیٹن یا کوسمو پولیٹن شہر کہے،، تو کراچی والے خوش ہونے کے بجائے برا مان جاتے ہیں، اس کی وجہ یہ بدبودار زمینی حقائق ہیں۔

بہت سے مسائل برداشت کرلئے جاتے ہیں مگر پانی نہ ہو تو زندگی کی گاڑی کو چلانا ممکن نہیں رہتا۔ مگر کراچی کے اکثر علاقوں میں پانی ناپید ہے۔

شہریوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی ذمہ داری ہے مگر اس ادارے کی مبینہ کرپشن اور منصوبہ بندی کے باعث پچاس فیصد سے زائد آبادی پانی کی شدید قلت سے دوچار ہے جبکہ جو پانی فراہم کیا جارہا ہے، وہ انسانی فضلے سمیت مختلف مضر صحت اشیا سے اس قدر آلودہ ہے کہ اسے پینے کے بعد جینے کے امکانات ہرگزرتے دن کے ساتھ کم ہوتے جاتے ہیں۔

ماہرین طب کے مطابق سندھ بھر میں آلودہ پانی کے باعث ملٹی ڈرگ ریسسٹینس ٹائیفائیڈ کے کیس سامنے آئے ہیں اور با لخصوص بچے اس بیماری میں مبتلا ہورہے ہیں ۔ اس ٹائیفائیڈ کا بیکٹیریا مریض کے فضلے میں نکلتا ہے جو پانی میں شامل ہوجاتا ہے۔ اگر یہ پانی استعمال ہو یا اسے دیگر اشیا میں استعمال کیا جائے تو یہ بیکٹیریا انسان میں منتقل ہوجاتا ہے۔

محکمۂ صحت نے بھی آگاہی کی مہم شروع کی ہے اور عالمی ادارہ صحت کے تعاون سے کلورین کی ٹیبلٹس بھی فراہم کی جارہی ہیں۔لیکن جب تک حکومت اور متعلقہ ادارے اپنی ذمے داریاں پوری نہیں کرتے، یہ مسئلہ مزید سنگین ہوتا جائے گا۔