سندھ میں 8 منتخب نمائندوں کو سیکورٹی خدشات

May 09, 2018

احسن اقبال پر حملے کے بعد سندھ میں 8 منتخب نمائندوں کو سیکورٹی خدشات کے پیش نظر سی ٹی ڈی نے پی ٹی اے اور موبائل فون کمپنیوں کو بدھ کی سہ پہر طلب کرلیا۔

وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر قاتلانہ حملے اور اراکین اسمبلی کو سیکورٹی خدشات کے باعث سندھ پولیس کے انسدادی دہشت گردی کے شعبہ نے صوبے کے 8 منتخب نمائندوں کو دھمکیاں دینے اور ڈیجیٹل میڈیا کے غلط استعمال پر فوری کارروائی شروع کردی ہے۔

اس سلسلے میں سی ٹی ڈی، ایف آئی اے اور خفیہ اداروں کے نمائندوں پر مشتمل خصوصی کمیٹی نے پی ٹی اے، تمام موبائل فون کمپنیوں اور انٹرنیٹ پروائیڈرز کو بدھ کی سہ پہر 3 بجے طلب کرلیا ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق ملک میں ڈیجیٹل میڈیا کے غلط استعمال، سوشل ویب سائٹس پر ملک اور قوم دشمن پروپیگنڈا اور منتخب نمائندوں کو ممکنہ سیکورٹی خدشات کے پیش نظر سرکاری اداروں کی جانب سے بڑی کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔

اس سلسلے میں ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی اور اسپیشل برانچ سندھ ڈاکٹر ثنا اللہ عباسی کی سربراہی میں متعلقہ سرکاری اداروں کا اہم اجلاس منگل کی سہ پہر سی ٹی ڈی سندھ کے دفتر میں ہوا۔

اجلاس میں سی ٹی ڈی، ایف آئی اے، پولیس اور متعلقہ دیگر خفیہ اداروں کے نمائندوں نے شرکت کی۔

پولیس ذرائع کے مطابق حال ہی میں وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر نارووال میں مسلح حملے کے بعد سندھ میں قومی و صوبائی اسمبلیوں، سینیٹرز اور دیگر قومی اداروں کے منتخب اراکین کو درپیش سیکورٹی خدشات کا جائزہ لیا گیا، خاص طور پر مختلف عرصے میں دہشت گرد گروپوں، کالعدم اور دیگر تنظیموں کی جانب سے لگ بھگ آٹھ منتخب اراکین کو ملنے والی دھمکیوں کے کیسز پر الگ الگ بریفنگ دی گئی۔

ذرائع کے مطابق ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہنے والے اجلاس میں ملک میں ڈیجیٹل میڈیا کی سوشل سائٹس پر جھوٹی، من گھڑت خبروں اور جعلی پوسٹس کے ذریعے شہریوں کو گمراہ کرنے کے معاملات پر غور کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق ملک دشمن گروہوں کی جانب سے پاکستان کے اندر یا دیگر ممالک میں بیٹھ کر سوشل ویب سائٹس کے جعلی اکاونٹس بنا کر ملک اور اقوام کے خلاف زہریلے اور اشتعال انگیز پروپیگنڈے کئے جارہے ہیں، جس سے ملک میں انتشار اور خوف و ہراس پھیل رہا ہے۔

ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثناء اللہ عباسی نے ’جنگ‘ کو بتایا کہ سوشل میڈیا پر ملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث عناصر کے خلاف گھیرا تنگ کیا جا رہا ہے۔

اجلاس میں سائبر کرائم کے مختلف کیسز کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے، منگل کو ہونے والے اجلاس میں مختلف پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے ) تمام موبائل فون کمپنیوں اور انٹرنیٹ پروائیڈرز کی ضرورت محسوس کی گئی جس پر تمام متعلقات فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں کل سہ پہر 3 بجے سی ٹی ڈی کے دفتر میں طلب کرلیا گیا ہے۔

ایڈیشنل آئی جی ڈاکٹر ثنا اللہ عباسی کے مطابق بدھ کی سہہ پہر ہونے والے اجلاس میں ڈیجیٹل میڈیا کے حوالے سے ان اداروں کے کردار اور آئندہ پالیسی کے بارے میں بات چیت کی جائے گی۔

واضح رہے کہ وفاقی وزیر داخلہ ڈاکٹر احسن اقبال پر مسلح حملے کے بعد پنجاب اور دیگر علاقوں میں اراکین اسمبلی کو سیکورٹی خدشات ظاہر کئے گئے ہیں۔