لاپتہ افراد کا معاملہ پاکستان کیساتھ اٹھایا جائے، امریکی رکن کانگریس

May 23, 2018

واشنگٹن (واجد علی سید) امریکی ایوان کی خارجہ امور کمیٹی کے سینئر رکن کانگریس مین براڈ شرمن نے پاکستان کے شہر کراچی میں حقوق انسانی کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے محکمہ خارجہ سے کہا ہے کہ یہ معاملہ پاکستان کے ساتھ زیر بحث لایا جائے۔ میڈیا کو جاری کردہ بیان میں رکن کانگریس براڈ شرمن نے شہر سے مبینہ طور پر لاپتہ ہونے والے افراد کا ذکر کیا ہے اور کہا ہے کہ قوم پرست تنظیموں سے تعلق رکھنے والے لاپتہ ہو رہے ہیں۔ لاپتہ ہونے والے افراد میں ٹیچرز، دانشور، مصنفین اور ناشران بھی شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے اور 6؍ دیگر نمائندوں نے اس معاملے پر گزشتہ سال محکمہ خارجہ کو خط لکھا تھا۔ انہوں نے یہ معاملہ اکتوبر 2017ء میں بھی ایوان میں اٹھایا تھا اور رواں سال فروری میں ایوان کی خارجہ امور کمیٹی کے ذیلی سب ایشیا کمیٹی کے اجلاس میں بھی اس پر بات کی تھی۔ کانگریس مین براڈ شرمن کا کہنا تھا کہ وہ گمشدگی کے گزشتہ ہفتے وقوع پذیر ہونے والے ان واقعات کی پرزور مذمت کرتے ہیں، پاکستانی سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے گمشدہ افراد اور ان کے اہل خانہ پر تشدد کیا، یہ لوگ گمشدہ افراد کیخلاف بھوک ہڑتال میں شریک تھے۔ کراچی پریس کلب پر ان افراد کیخلاف پولیس کی کارروائیوں کا نوٹس لیتے ہوئے براڈ شرمن نے کہا کہ یہ بہت ہی اہم بات ہے کہ پاکستان فوری طور پر سندھ میں اس طرح کی حقوق انسانی کی خلاف ورزیاں بند کرے۔ لوگوں کو گم کرنے میں ملوث پاکستانی سیکورٹی اہلکار اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اہلکاروں کا احتساب کیا جائے۔ انہوں نے امریکی محکمہ خارجہ اور وزیر خارجہ مائیک پومپیو اور ساتھ ہی پاکستان میں متعین امریکی سفیر سے اپیل کی کہ وہ یہ معاملہ پاکستان کی سویلین اور ملٹری قیادت کے ساتھ اٹھائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں تعینات ہمارے سفیر کو چاہئے کہ وہ حکومت پاکستان سے ضمانت لیں کہ حقوق انسانی کا تحفظ کرنے والے افراد کو بھی تحفظ دیا جائے گا اور ساتھ ہی ان لوگوں کی بھی حفاظت کی جائے گی جو گمشدہ افراد کا مقدمہ لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہتر یہ ہوگا کہ گمشدہ افراد کے واقعات اور ان کے قتل کے حوالے سے حقائق جاننے کیلئے ایک غیر جانبدار مشن تشکیل دیا جائے۔