ممتاز ماہر تعلیم سید خالد شاہ آہوں اور سسکیوں میںسپرد خاک

June 19, 2018

کراچی(اسٹاف رپورٹر) آل پرائیویٹ اسکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن سندھ اور پاکستان ایجوکیشن کونسل کے بانی چیئرمین ممتاز ماہر تعلیم سید خالد شاہ کو آہوں اور سسکیوں میں پیر کو سخی حسن قبرستان میں سپردخاک کردیا گیا اس موقع پر ہر آنکھ اشکبار تھی۔ قبل ازیں ان کی نمازجنازہ فاروق اعظم مسجد نارتھ ناظم آباد میں ادا کی گئی نمازجنازہ اور تدفین میں مختلف شعبہ ہائے زندگی کے نمایاں افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی جن میں بلدیہ وسطی کے چیرمینریحان ہاشمی،آرٹسکونسل کے احمد شاہ، پروفسیر اعجاز فاروقی،پاکستان بوائز اسکاوٹ کے سکریٹری اختر میر، جماعت اسلامی کےمعراج الہدیٰ صدیقی، ندیم شیخ ایڈووکیٹ،ایم کیو ایم کے سابق سابق رکن قومی اسمبلی عبدالوسیم ایم پی اے جمال احمد،سندھ بوائے اسکاوٹس کے نائب صوبائی کمشنر جسٹس ر حسن فیروز۔ پروفیسر انوار احمد زئی، ڈاکٹر ناصر انصار، طاھر شیخ، سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر پروفیسر علی مرتضی پروفیسر فیروز صدیقی، ڈاکٹر وقار یوسف عظیمی، غلام عباس بلوچ، حیدر علی، پروفیسر ہارون رشید،اعلی ثانوی تعلیمی بورڈ کے چئیرمین پروفیسر انعام احمد،ثانوی تعلیمی بورڈ کے ناظم امتحانات خالد احسان ڈائیریکٹریٹ پرائیویٹ انسٹی ٹیوشنز سندھ کے افسران سمیت دیگر ادبی تعلیمی اور سماجی شخصیات اور اسکولوں کے سربراہان مختلف اسکاوٹ گروپ سے وابسطہ اسکاوٹس کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ سید خالد شاہ جمعہ کو چاند رات میں اسلام آباد جاتے ہوئے بھکر کے قریب چیپ الٹنے کے باع ثمیں وفات پا گئے۔تھے۔ جب کہ ان کا ڈرائیور بھی موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا تھا۔گاڑی ان کا بیٹا طارق شاہ چلا رہا تھا اور نصف گھنٹہ قبل ڈرایور کو آرام دینے کے لیئے بیٹے نے گاڑی لی تھی کہ ایک موڑ پر گڑھا ہونے کے باعث بریک دبانے کے بجائے طارق شاہ کا پاوں اسپڈ پر پرچلا گیا اور گاڑی گرتے ہی قلابازی کھاتی ہوئی الٹ گئی گاڑیمیں سوار ان کی اہلیہ دونوں صاحبزادے سید طارق شاہ و سید طاہر شاہ ،صاحبزادی اور شیر خوار نواسہ شدید زخمی ہوگئے جنہیں فوری طور پر قریبی اسپتالپہنچایا گیا اور بعد ازاں ایئر ایمبولینس کے ذریعے کراچی کے نجی اسپتال منتقل کردیا گیا تھا۔خالد شاہ کا سوئم منگل 19 جون کو بعد نماز عصر مسجد نور بلاک ایل نارتھ ناظم آباد میں ہوگا جب کہ خواتین کے لیے مرحوم کی رہائشگاہ بی 289 بلاک ایل نارتھ ناظم آباد میں اہتمام کیا گیا ہے۔دریں اثناء آل پرائیویٹ اسکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن سندھ کے چیئرمین خالد شاہ نے نجی اسکولوں کے مسائل کے حل کے لیے ایسوسی ایشن کی بنیاد کئی برس قبل ڈالی تھی ان کا شمار نجی اسکولوں کی ایسوسی ایشن کے بانیوں میں ہوتا تھا انہوںنے نہ صرف نجی اسکولوں کے مسائل کے لئے آواز اٹھائی بلکہ سماجی معاملات پر بھی وہ اکثر پریس کانفرنس کیا کرتے تھے 27؍اپریل کی میٹرک کے امتحانات کے دوران انہوں نے میڈیا میں لوڈشیڈنگ کے معاملے کو اٹھایاتھا اور کہا تھاکہ طلبا اساتذہ اور والدین لوڈشیڈنگ سے سخت پریشان ہیں اس طرح کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خالد شاہ نے 18؍اپریل کو کہا تھا کہ کوئی نجی اسکول ماہانہ ٹیوشن فیس اور سالانہ چارجز کے علاوہ کوئی اور فیس نہ لے اور یہ اسکول ہفتہ میں دو روز ایک گھنٹہ والدین کو ملاقات کا وقت دیں۔ خالد شاہ کا ناظم آباد اور نارتھ کراچی بریلینٹ کیریئر کے نام سے اسکول بھی ہے جس کی فیس کم اور تعلیم معیاری ہےاور وہ فیس نہ دینے والے بچوں کو کبھی اسکول سے نہیں نکالا کرتے تھے۔ محکمہ تعلیم نے سپریم کورٹ کے حکم پر نجی اسکولوں کی فیسوں کا تعین کرنے کیلئے قائم کمیٹی میں انہیں شامل کر رکھا تھا۔