برج سرطان اور معروف شوبز شخصیات

June 24, 2018

علم نجوم میں دائرۃ البروج کے 90 سے 120 درجات پر مشمل حصہ، برج سرطان کہلاتا ہے۔ فطری ترتیب کے لحاظ سے یہ چوتھا برج ہے۔ سورج، تقریباً 22 جون سے 22 جولائی تک اس برج میں گردش کرتا ہے۔ دائرۃ البروج میں ان کا علامتی نشان کیکڑا ہے۔ برج سرطان کا عنصر آب (پانی) ہے۔ماہیت، منقلب (تغیرپذیر)؛ جنس، مؤنث؛ حاکم سیارہ ، قمر؛ منسوبی رنگ، سفید؛ منسوبی پتھر، موتی اور حجرالقمر؛ منسوبی سمت، شمال؛ اور منسوبی حروف، ح،ہ ہیں۔

برج سرطان، آبی تکون کا پہلا رکن ہے۔ یہ برج استقامت اور استحکام کی علامت ہے۔ آگے بڑھنے کے لیے پسپائی اور انتظار اس کی فطرت ہے۔ اعضائے انسانی میں چھاتی، پیٹ، معدہ اور جلد اس سے متعلق ہیں اور نظام جسمانی میں تمام رطوبات زندگی اور دوران خون پر یہ اثرانداز ہوتا ہے۔ برج سرطان روحانی اور مادی قوتوںمیں توازن کا بھی مظہر ہے، کیوں کہ اس کا حاکم سیارہ چاند، سورج سے انعکاس نور کرتا ہے، لہٰذا اس برج میں انعکاسی اور انفعالی خصوصیات نمایاں ہوتی ہیں۔ حساسیت اور غور و فکر اس برج کا خاصا ہیں۔ یہ چاندکے زیر اثر لوگ ہوتے ہیں اور جس طرح رات کے وقت سمندر پُراسرار ہوتے ہیں، سرطان افراد بھی اسی طرح پُراسرار ہوتے ہیں، اور اتنے ہی خوش روکہ جیسے ایک خاموش اور ٹھہری ہوئی جھیل کی سطح پر چاند کا عکس مُسکرا رہا ہو ۔

یہ لوگ خدشات ، اذیت ناک توہمات، ماضی کی وابستگیوں اور اپنی خاموشی کے ستائے ہوئے ہوتے ہیں ۔ یہ بے حد حساس بلکہ بعض اوقات انتہائی سرد مہر ہوتے ہیں اور دنیا سے بالکل کٹ کر رہ جاتے ہیں ۔ چونکہ قمر کے علاوہ مریخ بھی سرطان افراد پر راج کرتا ہے، اس لیے یہ افراد جراءت مند ، قوی اور بے خوف ہوتے ہیں۔

برج جوزا اور سرطان کی حد اتصال

اگر آپ کی تاریخ پیدائش 19 جون تا 24 جون ہے تو آپ برج جوزا اور سرطان کی حداتصال پر پیدا ہوئے ہیں اور آپ کی شخصیت میں جوزا اور سرطان کی خصوصیات کا ایک دلچسپ امتزاج موجود ہے۔

سرطان کا مثبت پہلو

برج سرطان سے تعلق رکھنے والے افراد محکم مزاج، حد درجہ تخیلاتی، انتہادرجے کے محبت کرنے والے، گھر سے پیار کرنے والے، وفادار، ہمدرد اور قائل کرلینے والے ہوتے ہیں۔ سرطان افراد منصوبہ بندی کے ماہر، کسی کی حکمرانی قبول نہ کرنے والے، دل شکنی کو ناپسند کرنے والے، انتہائی قابلِ اعتماد اور منفرد شخصیت کے مالک ہوتے ہیں۔

سرطان کا منفی پہلو

برج سرطان سے تعلق رکھنے والے افراد حیل و حجت سے کام لینے والے، موڈی، شکی القلب اورمایوس فطرت ہوتے ہیں۔ کبھی کبھی اپنی جذباتی ردِ عمل دینے کی عادت کے باعث دوسروں کونقصان پہنچانے کا باعث بن جاتے ہیں اور بچگانہ پن کا مظاہرہ کرتے ہیں۔

سرطان کی پسند

پانی میں یا حوض کنارے آرام کرنا، فنونِ لطیفہ، گھر سے متعلق مشاغل، دوستوں کے ساتھ کھانا کھانااور اپنے پیاروں کی مدد کرنے میں سرطان افراد بہت لُطف محسوس کرتے ہیں۔

سرطان کی نا پسند

اجنبی لوگوں سے ملنا پسند نہیںکرتے،ذاتی زندگی کو دوسروں کے سامنے زیرِبحث لانے سے نفرت کرتے ہیں۔

سرطان شخصیت

روایتی نظریہ کہتا ہے کہ سرطانی افراد گھر اور خاندان سے بہت گہری وابستگی رکھتے ہیں لیکن اس کے علاوہ بھی آپ کی شخصیت کے کچھ دیگر پہلو ہیں۔ شہرت اور نمود و نمائش کے زبردست خواہاں ہوتے ہیں اور غیرمعمولی طور پر حساس، انتہا سے زیادہ زودرنج ہیں، آپ میں چاہے جانے کی زبردست خواہش پائی جاتی ہے لیکن آپ آزاد بھی رہنا چاہتے ہیں۔ آپ کسی کیکڑے کی طرح اپنے مقصد، اپنے نظریے، اپنے محبوب یا کسی خیال، کسی ملکیت سے چمٹے رہنے کی زبردست قوت رکھتے ہیں۔ اس طرح آپ میں ناممکن الحصول کو بھی حاصل کرنے کی صلاحیت پائی جاتی ہے۔ آپ کا رویہ بالکل کیکڑے جیسا ہے جو کبھی تو آگے بڑھتا ہے اور کبھی پیچھے ہٹتا چلا جاتا ہے

محبت اور ازدواجی زندگی

سرطانوی افراد جب کسی سے پیار کرتے ہیں تو واضح طور پر یہ احساس دلاتے ہیں کہ وہ اپنے محبوب کو دل و جان سے زیادہ عزیز رکھتے ہیں۔ شفقت پذیری، نرم مزاجی اور حساسیت ان کی محبت میں واضح نظر آتی ہے۔ وہ چاہتے ہیں کہ انہیں ایسا رفیق کار ملے جو انہیں سمجھ سکے۔

کاروبار اور دولت

سرطانوی افراد کے لیے احساسِ تحفظ نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ عام طور پر انہیں رقم باآسانی مل جاتی ہے مگر اتنی ہی آسانی سے وہ اسے خرچ بھی کردیتے ہیں۔ لیکن وہ محض فضول خرچ نہیں ہوتے بلکہ اپنی رقم کا زیادہ تر حصہ سرمایہ کاری میں خرچ کرتے ہیں۔ بہت سے سرطانوی افراد دولت کو اپنی عزت اور شہرت کی بنیاد سمجھتے ہیں، اس لیے وہ اپنی جمع شدہ رقم میں اضافہ کرتے چلے جاتے ہیں۔ یہ لوگ اپنے وقت، مال اور وسائل کا بھرپور استعمال کرنا جانتے ہیں۔

برج سرطان سے تعلق رکھنے والی شوبز شخصیات

لالی ووڈ کے سپراسٹار ندیم بیگ، بالی ووڈکی سپر اسٹارپریانکا چوپڑہ، رنویر سنگھ، نصیرالدین شاہ اور ہالی ووڈ کے سپر اسٹارز ٹام ہینکس، سلویسٹر اسٹالون، ہیریسن فورڈ، ٹام کروز، وِن ڈیزل، میریل اسٹریپ؛ ان سب کا تعلق برج سرطان سے ہے۔ اوراس میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے۔ فلم ہی ایک سستی اورعمدہ تفریح ہے جولوگوں کے اداس چہروں پرمسکراہٹ لاسکتی ہے۔