بیوی اللہ کے سپرد،سویلین بالادستی کی جنگ میں جیل ہو یا پھانسی قدم نہیں رکیں گے، نواز شریف

July 12, 2018

لندن (مرتضیٰ علی شاہ) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ اب جیل جانا پڑے یا پھانسی پر چڑھایا جائے لیکن اب سویلین بالادستی کی جنگ میں قدم نہیں رکیں گے۔ پاکستان میں سچ بولنا مشکل بنا دیا گیا، کردار کشی کا شرمناک کھیل جاری ہے، مشکل گھڑ ی میں اپنی قوم کو تنہا نہیں چھوڑ سکتا، جیل کی کوٹھری سامنے دیکھ کر بھی کلثوم کو اللہ کے سپرد کر کے پاکستان واپس جا رہا ہوں، خواہش تھی کہ ایک بار بیوی کو آنکھ کھولتے ہوئے دیکھ لوں، نواز شریف نے الزام عائد کیا کہ انہی عدالتوں میں کئی برسوں سے 40 سے زائد ریفرنسز التوا کا شکار ہیں، تاہم ملزمان بشمول دو سابق وزرائے اعظم کے خلاف ریفرنسز پر کوئی کارروئی نہیں ہوئی جبکہ میرا تیزی سے ٹرائل کیا گیا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو لندن میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جیو نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اس مشکل وقت میں اپنی قوم کو تنہا نہیں چھوڑ سکتا۔ جیل کی کوٹھری اپنے سامنے دیکھ کر بھی پاکستان واپس جا رہا ہوں، ووٹ کو عزت دو کا وعدہ پورا کرنے جارہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کیا پاکستان کی تاریخ میں کوئی شخص 11 سال قید بامشقت کی سزا سننے کے بعد پاکستان واپس آیا ہے؟ مجھے جس قوم نے تین مرتبہ وزیراعظم بنایا اس کا قرض اتارنے جارہا ہوں۔ اپنے خلاف احتساب عدالت کے فیصلے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فیصلے میں لکھا گیا تھا کہ نواز شریف کو کرپشن کے الزامات سے بری کیا جاتا ہے، یہ بھی لکھنا چاہئے تھا کہ میرے خلاف کرپشن کا کوئی ثبوت نہیں مل سکا۔ نواز شریف نے کہا کہ پاکستان اس وقت تک دنیا میں باوقار مقام حاصل نہیں کرسکتا جب تک آئین کی حکمرانی کو تسلیم نہیں کیا جاتا۔کہنے کو پاکستان میں جمہوریت ہے لیکن جمہوریت کے تمام تقاضے کچل دیئے گئے ہیں اور سچ بولنا مشکل بنا دیا گیا ہے، کردار کشی کا شرمناک کھیل جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ جیل کی طرف جاتے ہوئے سوچ رہا ہوں۔ پورا ملک ایک جیل بن چکا ہے، وقت آگیا ہے پاکستان کو جنگل اور جیل کے بجائے اکیسویں صدی کا ملک بنایا جائے۔ نواز شریف نے کہا کہ انگریزوں کی غلامی سے نکل کر اپنوں کی غلامی میں آگئے ہیں،کیا ایسے ملک چلتے ہیں؟ اگر ہم نے ترقی کرنی ہے اور پاکستان کے عوام کو خوشحال بنانا ہے تو یہ سب کچھ بدلنا ہوگا اور جلدی بدلنا ہوگا۔ ’میں پاکستان کے ہر ادارے کا احترام کرتا ہوں، جانتا ہوں ادارے مضبوط ہوں گے تو پاکستان مضبوط ہوگا، دنیا بھر کی دھمکیوں کے باوجود ایٹمی دھماکے کرکے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا، اپنے دفاع کو مضبوط کیا۔ پاک فوج کے غازیوں اور شہدا کیلئے میرے دل میں احترام کے جذبات ہیں۔ شہدا نے ہمارے کل کیلئے اپنے آج کی قربانی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت کے روبرو لاکھوں دستاویزات پیش کی گئیں ، اربوں روپے شواہد کی تلاش پر خرچ کئے گئے مگرآخر میں احتساب جج نے فیصلہ سناتے ہوئے تصدیق کی کہ نہ تو میں نے ایک پائی کی کرپشن کی اور نہ ہی عوام کے پیسہ کا غلط استعمال کیا۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ انہیں، مریم اور کیپٹن صفدر کو نااہل قرار دینے کا فیصلہ کہیں اور ہوا تھا۔انہوں نے کہا کہ میری بیٹی کو بھی سزا دی گئی جو کہ کبھی کسی عوامی عہدہ پر نہیں رہی۔نواز شریف نے عدالتوں پر دہرے معیار کا الزام لگایا جہاں ’’لاڈلے‘‘ کے لئے ایک ضابطہ ہے اور دیگر کیلئے دوسرے ضوابط پر عمل کیا جاتا ہے۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ میں پاکستان جارہا ہوں اور اس سفر میں مریم میرے ساتھ ہوں گی، لاہور ایئرپورٹ پر عوام سے خطاب کروں گا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ صرف 13 جولائی کو نہیں بلکہ 25 جولائی کو بھی اسی جذبے کے ساتھ گھروں سے نکلیں۔ آصف علی زرداری اور دیگر کا مضحکہ اڑاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ بولتے تھے کہ میں واپس نہیں آئوں گا اور سیاسی پناہ حاصل کر لوں گا۔ جو لوگ مجھے ای سی ایل پر رکھنا چاہتے تھے، انہیں معلوم ہونا چاہئے کہ میں اور مریم واپس آ رہے ہیں۔