نواب شاہ، پیپلزپارٹی میں اندرونی اختلافات واضح ہونے لگے

July 15, 2018

نواب شاہ(محمد انور شیخ ):جوں جوں الیکشن قریب آرہے ہیں پیپلز پارٹی کی مشکلات بڑھتی جارہی ہےسابق صدر آصف علی زرداری کے حلقہ این اے 213میںالیکشن لڑنے کے اعلان کے زرداری ہاؤس میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کے دوران کہا کہ ملک بھر میں پیپلز پارٹی کے امیدواروں کے حق میں انتخابی مہم چلائیں گے لہذا ان کے اپنے حلقے میں ان کی بہن سابق ایم این اے ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو اور بیٹی بختاور بھٹو زرداری ورک کریں گی ،یہی وجہ ہے کہ درگاہ جام صاحب پر حاضری دے کر ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو اور بختاور بھٹو زرداری نے سابق صدر آصف علی زرداری کی انتخابی مہم کا آغاز کیا ۔تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی اپنی دس سالہ کارکردگی اورپارٹی کے ڈویژنل اور ضلعی قیادت کے عاقبت نا اندیشن فیصلوں کی بناء پر مخالفین کے ساتھ ساتھ اپنوں کو بھی بیگانہ بنا چکے ہیں اس کا مظاہرہ سکرنڈ میں بلاول بھٹو زرداری کی رابطہ عوام مہم میں اس وقت سامنے آیا جب سینما چوک پر بلاول بھٹو زرداری عوام سےخطاب کرہے تھے کہ پیپلز پارٹی کے پرجوش نوجوانوں کے ایک گروپ نے ان کے سامنے ضلعی صدر علی اکبر جمالی کے خلاف نعرے بازی شروع کی اور جمالی نہ کھپے " نہ کھپے بلاول نہ کھپے ʼ اور گو زرداری گو کے فلک شگاف نعرے لگائے ۔ یہی وجہ ہے کہ پیپلز پارٹی کے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 214کے امیدوار سید غلام مصطفی شاہ جو کہ ا س حلقے میں کامیابی کی ہیٹرک مکمل کرچکے ہیں ان کی کارکردگی پر اب ووٹر تابڑ توڑ حملے کرکے انتخابی مہم کے دوران انہیں پسپا کررہے ہیں ۔اب صورتحال یہ ہے کہ پیپلز پارٹی کے امیدوار عوام میںجانے کے بجائے اپنے اعتماد کے لوگوں کو اپنے بنگلوں پر بلوا کر انہیں ووٹ کی اہمیت سے آگاہ اور پیپلز پارٹی کو ووٹ دینے کے لئے منت سماجت کررہے ہیں جبکہ دوسری جانب پی پی مخالفین بھرپور انداز میں مہم چلا رہےدیکھنا یہ ہے کہ پیپلز پارٹی ماضی کی طرح کیا اس مرتبہ پھر بھٹو کے خون اور بینظیر کی چادر کا واسطہ دے کر حکومت بنانے میں کامیاب ہوجائے گی اس کا فیصلہ25جولائی کو ووٹ کی پرچی سے ہوگا۔