’’تمام جماعتوں سے نئے میثاقِ جمہوریت پر بات کرنا چاہتا ہوں‘‘

July 17, 2018

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ تمام جمہوری جماعتوں سے نئے میثاق جمہوریت پر بات کرنے کے لیے تیار ہیں، پارلیمنٹ میں آنے والے سیاسی قائدین بنیادی اصولوں پر سمجھوتہ نہ کریں۔

ان کا مزیدکہنا ہے کہ جو ظلم و زیادتی میرے والد نے نوازشریف کے دور میں سہی، نہیں چاہتا وہی سب شریف خاندان کے ساتھ ہو۔

چیئرمین پی پی پی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ عوام پیپلزپارٹی کا نظریہ قبول کرتے ہیں، اس کا نتیجہ 25 جولائی کو سامنے آئے گا،میری توجہ عوام کے مسائل اور پارٹی منشور پر رہی ہے، میرا پہلا الیکشن ہے، انتخابی مہم بھی چلارہا ہوں، میں عوام میں بی بی شہید کا مشن لے کر نکلا ہوں۔

بلاول کا مزید کہنا ہے کہ ایک الیکشن کی بات نہیں، یہ مشن جاری رہے گا، محنت سے نہیں ڈرتا، نتائج کے لیے محنت ضروری ہے، گالم گلوچ کی سیاست ، گالم گلوچ بریگیڈ کی سیاست پاکستان برداشت نہیں کرسکتا۔

ان کا کہنا ہے کہ گالم گلوچ اور نفرت کی سیاست کو مرکزی دھارے میں لائیں گے تو نوجوان سمجھیں گے کہ اسی طرح کرنا ہے، نوجوانوں کو یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ مثبت کردار ادا کریں۔

چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ الیکشن کے بعد وزیراعظم کا فیصلہ ہوگا، پیپلزپارٹی کی حکومتوں نے ریاست اور معیشت کو مستحکم کیا، پی پی پی ملک کی وہ سیاسی جماعت ہے جو تمام مسائل کا سامنا کرسکتی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ سندھ میں سیاسی اتحاد حقیقی خطرہ ہوتا تو سامنے آکر مقابلہ کرتا، سندھ میں سیاسی اتحاد بیک ڈور کے ذریعے کام نہیں کرتا، اب بھی کچھ کٹھ پتلی جماعتیں 2018 ء کی آئی جے آئی کا حصہ ہیں۔