خواجہ حارث نے نواز شریف کے جیل ٹرائل کا مقصد بتادیا

July 18, 2018

سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کا کہنا ہے کہ جیل ٹرائل کے نوٹی فکیشن کا مقصد ہمیں معلوم ہے، جیل ٹرائل نوٹیفکیشن کا مقصد ہے کہ الیکشن سے پہلے کوئی نوازشریف کو دیکھ اور سن نہ سکے۔

نوازشریف کے خلاف اسلام آباد کی احتساب عدالت میں العزیزیہ اسٹیل ملزریفرنس کی سماعت جج محمد بشیر نے کی۔

خواجہ حارث کی آمد سے پہلے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ریمارکس دیےکہ خواجہ صاحب آجائیں پھر دیکھتے ہیں، کیسے کیس چلانا ہے؟

نوازشریف کےوکیل نہ ہونے پرسماعت میں آدھے گھنٹے کا وقفہ کیاگیا ، جس کے بعد دوبارہ سماعت شروع ہوئی۔

جج احتساب عدالت محمد بشیر نے استفسار کیا کہ خواجہ صاحب بتائیں کہ جیل ٹرائل کے معاملے میں کیا کیا جائے؟

خواجہ حارث نے انہیں جواب دیا کہ آپ کے نوٹس میں لانا چاہتے ہیں کہ آپ ان ریفرنسز پر سماعت نہ کریں۔

احتساب عدالت کے جج نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کوخط لکھ دیا ہے، ریفرنسز کی منتقلی میرا اختیار نہیں۔

خواجہ حارث نے کہا کہ آپ اپنےضمیر کے مطابق بھی دیکھیں، کیا آپ کو اب یہ ریفرنس سننے چاہئیں؟

جج محمد بشیرنے کہا کہ آپ نے ریفرنسز کا ٹرائل منتقل کرنے کی ہائیکورٹ میں درخواست دی ہے، اس کا کیا بنا؟

جس پر خواجہ حارث نے کہا کہ انصاف نہ صرف ہونا چاہئے بلکہ ہوتا نظر بھی آنا چاہیے، گزشتہ روز پراسیکیوٹرز میں سے کوئی بھی ہائیکورٹ میں نہیں تھا، ٹرائل منتقل کرنے کی درخواست پر فیصلے تک کارروائی کا حصہ نہیں بنیں گے۔

اس موقع پر ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل نیبسردار مظفرعباسی نے کہا کہ خواجہ حارث نے سپریم کورٹ میں بھی معاملہ اٹھایا ہے، جبکہ سپریم کورٹ نے متعلقہ فورم پر جانے کا کہا ہے۔

انہوں نے مزید کہ اکہ اس وقت تک ریفرنسز کی کارروائی آگے بڑھانے پر کوئی حکم امتناع نہیں، مناسب ہوگا جس جج صاحب نے پورا کیس سنا وہی اسے آگے بڑھائیں۔

جج محمد بشیر نے خواجہ حارث سے سوال کیا کہ جیل ٹرائل پر آپ کیا کہیں گے؟

خواجہ حارث نے انہیں جواب دیا کہ تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لے کر فیصلہ کرنا چاہیے تھا، ہم اپنے مؤکل سے مشورہ کرکے جواب دے سکتے ہیں۔

جج محمد بشیر نے کہا کہ یہ اتنا آسان نہیں کہ یہاں سے اٹھیں اور جیل جا کر ٹرائل شروع کردیں، وکلائے صفائی، گواہ اور جج کیلئے جیل میں جانے کا کیا طریقہ ہو گا؟

نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ نوٹی فکیشن گزٹ آف پاکستان میں آچکا ہے، لہٰذا اس نوٹی فکیشن پر اب استغاثہ یا دفاع کوئی اعتراض نہیں کرسکتے۔

خواجہ حارث نے کہا کہ جیل ٹرائل کے نوٹی فکیشن کا مقصد ہمیں معلوم ہے، اس نوٹیفکیشن کا مقصد ہے الیکشن سے پہلے کوئی نوازشریف کو دیکھ اور سن نہ سکے۔