حج کے دوران وبائی بیماریوں کی روک تھام کیلئے گائیڈ لائنز کا خیر مقدم

July 20, 2018

لندن (پ ر)برطانیہ میںعازمین حج و عمرہ کی فلاحو بہبودکے لئے سرگرم عمل قومی فلاحی تنظیم ایسوسی ایشن آف برٹش حجاج کے سینئر ڈاکٹرز نے حکومت سعودی عربیہ کی جانب سے حج کے دوران وبائی بیماریوں کے پھیلنے کی روک تھام اور عازمین کی صحت و تندرستی کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لئے جاری کردہ گائیڈ لائنز کا خیرمقدم کیا ہے۔ ان ہدایات میںکہا گیا ہے کہ حج کے دوران عازمین اپنی اور دوسروں کی صحت کا خیال رکھتے ہوئے ہجوم میںکھانستے اور چھینکتے ہوئے ٹشوپیپر کا استعمال کریں کیونکہ کھانسنے اور چھینکنے سے بیماریوں کے جراثیم ایک سے دوسرے تک منتقل ہوسکتے ہیں۔ استعمال شدہ ٹشوپیپر احتیاط کے ساتھ بن میںپھینکیں۔جب بھی ممکن ہو اپنے ہاتھوں کو صابن یا جراثیم کش لیکوڈ سے دھوتے رہیں۔ اپنی رہائش اور اردگرد کے ماحول کو صاف رکھیں کسی قسم کی گندگی نہ پھیلائیں، زمین پر تھوکنے سے سختی سے پرہیز کریں کہ اس سے بیماریاں پھیلنے کے خدشات ہوجاتے ہیں۔ ممکن ہو تو ہجوم میںفیس ماسک کا استعمال رکھیں اور اسے باقاعدگی سے بدلتے رہیں۔ فوڈ پوائزننگ سے بچنے کے لئے ضروری کہ کہ پھل اور سبزیاں کھانے سے پہلے اچھی طرحدھولی جائیں، کھانا تیار ہونے کے فوراً بعد اسے کھا لیا جائے۔ زیادہ دیر روم ٹمپریچر میں نہیں رکھنا چاہئے یا پھر اسے فریج میںسٹور رکھیں۔ کھانے پینے کے برتن صاف ہوں اور ایک دوسرے کے استعمال شدہ چمچ و برتن وغیرہ شیئر نہ کریں۔ مکہ سے منیٰ، عرفات اور مزدلفہ کے درمیان سفر کے دوران تیار شدہ کھانا بس میں اپنے ساتھ نہ رکھیں۔ سخت گرم موسم میںپکا ہوا کھانا خراب ہوسکتا ہے۔ گرمی اور دھوپ کی شدت سے جسم میںپانی کی کمی بالخصوص کمزور، بیمار اور عمررسیدہ لوگوں کے لئے خطرناک ہوسکتی ہے۔ دھوپ میں باہر جاتے ہوئے ہمیشہ چھتری اور پانی کی بوتل ساتھ رکھیں اور زیادہ سے زیادہ پانی پیتے رہیں۔ دل، کڈنی، بلڈپریشر اور شوگر کے مریض حج پر آنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر سے ضرور مشورہ کرلیں۔ ایسوسی ایشن آف برٹش حجاج نے عازمین کو خبردار کیا ہے کہ گرم موسم اور بیس لاکھ انسانوں کے اجتماع میںصحت مند جسم کے بغیر حج ایک مشکل کام ہے۔