کاروباری لوگو سنو

August 18, 2018

بچپن سے سنتے آرہے ہیں کہ ملک قرضوں میں ڈوبتا جارہا ہے سنا ہے اس سال بھی ملک چلانے کے لئے اور قرضہ لینا پڑے گا۔ جو قرضہ ہم ہر سال لیتے آرہے ہیں اس کی قسط بھی ہر سال بڑھ جاتی ہے جیسے ہی نیا قرض لیا جاتا ہے پورے ملک میں مہنگائی کا ایک نیا طوفان آجاتا ہے۔ غریب عوام مزید تنگدستی کا شکار ہوجاتےہیں ۔ سوال یہ ہے کہ آخر قرض کی ہر سال ضرورت کیوں پڑتی ہے؟اس کی شاید دو بڑی وجوہات ہیں۔ پہلی حکومت کی غلط پالیسیاں اور دوسری عوام کا باقاعدہ ٹیکس نہ دینا ہے۔ اب جبکہ ملک میں ایک نئی حکومت آرہی ہے ، عوام خوش نظر آر ہےہیں ہمیں آنے والی حکومت سے اچھی امید رکھنی چاہئے۔ اب رہ گئی بات باقاعدہ ٹیکس نہ دینے کی تو وہ یہ ہے کہ کاروباری طبقے سے اب اس ملک اور قوم کو بڑی امیدیں ہیں آج اس کمیونٹی کی ہمدردی کی جتنی ضرورت ہے اس سے پہلے شاید ملک کو کبھی نہ تھی۔ ہمارے ملک میں بڑے بڑے کاروباری خاندان ہیں۔ انہوں نے اس ملک سے بہت نام اور پیسہ کمایا ہےوہ آگے بڑھیں اور محب وطن ہونے کا ثبوت دیں۔ اصل نہیں بلکہ اپنے منافع میں سے کچھ حصہ ملک کو واپس کردیں تاکہ پاکستان کو غیروں کے آگے ہاتھ نہ پھیلانا پڑے اور کشکول توڑنے میں حکومت کی مدد کریں۔
(ملک راشدمحمود۔کراچی)