خیبرپختونخوا احتساب کمیشن ختم کرنے کا فیصلہ

September 12, 2018

وزیردفاع پرویز خٹک اور مولانا فضل الرحمان سمیت 50سیاست دانوں کے خلاف ملنے والی مبینہ کرپشن کی شکایات پر کارروائی کرنے والے احتساب کمیشن کو ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا، ملازمین بے چینی کا شکار ہوگئے ہیں۔

ذرائع صوبائی احتساب کمیشن کے مطابق ادارہ107 مستقل اور 41 کنٹریکٹ ملازمین پر مشتمل ہے جس نے گزشتہ 4 برسوں کے دوران 118 ملزمان کے خلاف 31 ریفرنسز دائر کیے، جن میں 9 ریفرنسز آخری مراحل میں تھے۔

ذرائع کے مطابق احتساب کمیشن کو مجموعی طور پر 2 ہزار 865 شکایات موصول ہوئیں، 215 شکایات نیب اور اینٹی کرپشن کو ارسال کی گئیں،1 ہزار 106 شکایات کی تصدیق سمیت وزیردفاع پرویز خٹک ، مولانا فضل الرحمان سمیت 50سیاست دانوں کے خلاف ملنے والی مبینہ کرپشن پر کارروائی بھی جاری تھی کہ احتساب کمیشن کو ختم کرنے کا اعلان کردیا گیا۔

حکومتی ترجمان شوکت یوسفزئی کے مطابق نواز شریف دور حکومت میں نیب صیح کام نہیں کررہا تھا جس پر صوبہ میں خود مختار احتساب کمیشن قائم کیا، جو کام کرنے کی بجائے تنازعات کا شکار ہوگیا۔

وفاق اور صوبہ میں اب پی ٹی آئی کی حکومتیں ہیں جبکہ نیب بھی موثر کام کررہا ہے ،لہذا احتساب کمیشن کی ضرورت نہیں رہی۔

سرکاری دستاویزات کے مطابق کمیشن کے قیام کے بعد سےتنخواہوں اورالاؤنسز پر 51 کروڑ روپے جبکہ دیگر اخراجات پر5 کروڑ روپے خرچ ہوئے۔