پاکستان کے یواین جانے والے وفد میں کشمیری قیادت کو بھی شامل کیا جائے، مہرالنساء

September 20, 2018

وٹفورڈ (نمائندہ جنگ) وزیراعظم پاکستان عمران خان اقوام متحدہ میں جانے والے وفد میں کشمیر کی دو طرفہ قیادت سمیت حریت کانفرنس کو بھی شامل کرنے کیلئے اقدامات کریں، کشمیری مسئلہ کشمیر کے بنیادی فریق ہیںاور کشمیر کی دو طرفہ قیادت کو اقوام متحدہ کے سالانہ اجلاس میںخطاب کا موقع دیا جائے تاکہ وہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ظالمانہ مظالم اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اقوام متحدہ کے سالانہ اجلاس میںخود پیش کرسکیں۔ ان خیالات کا اظہار آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کی سابق ڈپٹی اسپیکر اور جموںکشمیر مسلم کانفرنس کی جنرل سیکرٹری مہرالنساء نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ مہرالنساء نے کہا کہ 1947میں پاکستان کے وفد کی زیر قیادت سردار محمد ابراہیم نے مسئلہ کشمیر پر کشمیریوں کی قیادت کی تھی جبکہ مقبوضہ کشمیر کی طرف سے شیخعبداللہ نے شرکت کی تھی۔ پھر آج تک کوئی وفد نہیں گیا اور اقوام متحدہ نے دونوں ملکوں کو کشمیر پر ٹائم فریم دیا تھا کہ ان قراردادوں کی روشنی میںکشمیری عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں لیکن بھارت کی ہٹ دھرمی کے باعث ان قراردادوں پر عمل نہ ہوسکا۔ اب یہ قراردادیں کشمیریوںکیلئے ظلم و ستم و قتل عام کا ذریعہ بن گئی ہیں اور خطہ میں پائیدار امن مخدوش ہوکر رہ گیا ہے۔ کشمیری عوام اپنے مستقبل سے مایوس ہیں۔ سابق اسپیکر اسمبلی آزاد کشمیر مہرالنساء نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کا وکیل ہے ان کی قربانیاں کشمیریوں کیلئے سرمایہ افتخار ہیں۔ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کی سیاسی و سفارتی حمایت کشمیر کی آزادی کی ضمانت ہے۔ پاکستان کی مسئلہ کشمیر پر قربانیوں کو نظرانداز نہیںکیا جاسکتا ہے مگر بھارت کی ہٹ دھرمی اور کشمیرمیںبھارتی ریاستی دہشت گردی کے خلاف کشمیر کی دو طرفہ قیادت بہتر موقف دے سکتی ہے اس سے عالمی سطح پر مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کو زبردست پذیرائی حاصل ہوگی۔ اقوام متحدہ کے اجلاس میں کشمیر کی دو طرفہ حریت کے خطاب سے مقبوضہ کشمیر میں ایک انتہائی مثبت پیغام جائےگا۔ ہماری تحریک کو عالمی سطح پر تقویت ملے گی۔ مہرالنساء نے کہا ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان بھارت اور کشمیری قیادت کی سہ فریقی کانفرنس کیلئے اقدامات کرے۔ انہوںنے کہا مسائل ہمیشہ مذاکرات کے ذریعے حل ہوتے ہیں۔