وفاقی سیکرٹریز جواب جمع نہیں کرتے،محکموں کی کارکردگی کیا بہتر بنائیں گے،پشاور ہائیکورٹ

September 20, 2018

پشاور(نیوزرپورٹر)پشاورہائی کورٹ کے جسٹس قیصررشیدنے کہاہے کہ وفاقی سیکرٹریزجواب تک جمع نہیں کرتے وہ اپنے محکموں کی کارکردگی کیابہتربنائیں گے ،ہرکیس میں سٹیریوٹائپ جواب جمع کرکے جان خلاصی کرتے ہیں کیوں ناان کی تنخواہیں قرق کی جائیں۔فاضل جسٹس نے یہ ریمارکس سینئرصحافی امجدعزیزملک کوصدارتی ایوارڈنہ دینے کے خلاف دائررٹ کی سماعت کے دوران دئیے۔دورکنی بنچ جسٹس قیصررشیداورجسٹس محمدایوب پرمشتمل تھا،فاضل بنچ نے کیس کی سماعت شروع کی تواس دوران درخواست کے وکیل محمدعلی ایڈوکیٹ نے عدالت کوبتایاکہ اس کاموکل ایک سینئرصحافی جن کاملکی اوربین الاقوامی سطح پرسپورٹس اوردیگرشعبوں میں خدمات کااعتراف کیاگیاہے اورانہی خدمات کے اعتراف میں صوبائی حکومت نے ان کانام صدارتی ایوارڈکیلئے نامزدکیاجس کی منظوری کیبنٹ ڈویژن نے بھی دی تاہم ایوارڈکی تقریب سے چندروزپہلے ہی درخواست گزارکانام اس فہرست سےنکال دیاگیاحالانکہ اس کی کوئی معقول وجہ بھی نہیں بتائی گئی اس کے ساتھ ساتھ اس صوبے کے شہریوں کیساتھ بھی ناانصافی ہے ۔اسی دوران ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کوبتایاکہ اس حوالے سے سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن نے اپناجواب جمع کیاہے جس پرعدالت نے کہاکہ جوجواب جمع کیاہے اس میں کچھ بھی نہیں یہ صرف خانہ پوری کیلئے دیاگیاہے ،عدالت کواس بات پرمطمئن کرناہوگا۔اسی پرعدالت نے ایک مرتبہ پھروفاقی حکومت کومفصل جواب جمع کرنے کے احکامات جاری کئے اوران سے وضاحت طلب کی کہ وہ اپنے جواب میں یہ مفصل طورپرلکھیں کہ درخواست گزارکوکیوں نامزدگی کے باوجوداورسکروٹنی ہونے کے بعدایورڈسے محروم رکھاگیاہے ۔