ملاوٹ شدہ اشیاء

September 21, 2018

اشیائے خوردنی میں مضر صحت اشیاء کی ملاوٹ کا دھندہ ملک گیر صورت اختیار کرگیا ہے اور لوگ ان ملاوٹی اشیاء کے استعمال کے باعث مہلک امراض کا شکار ہورہے ہیں۔ پنجاب فوڈ اتھارٹی نے بیمار جانوروں کا گوشت غیر معیاری اور ملاوٹ شدہ دودھ سپلائی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان ملاوٹ شدہ اشیاء کو ضائع کردیا ہے۔ دنیا کے کسی بھی ترقی یافتہ اور مہذب ملک میں ان ملاوٹ شدہ اشیاء کی فروخت اور استعمال کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا اور اس برائی میں ملوث افراد کو کڑی سزا دی جاتی ہے۔ بعض یورپی ممالک میں اس جرم کی سزا موت ہے، وہاں لیبارٹریز کے ٹیسٹ کے بغیر اشیائے خوردنی کی فروخت بھی ممکن نہیں ہوتی۔ ہمارے یہاں بعض افراد گدھوں، مردہ جانوروں کا گوشت فروخت کرکے عوام کو موت کے منہ میں دھکیل دیتے ہیں، یہاں تک کہ آئس کریم ایسی قیمتی چیزبھی مضر صحت طریقے سے تیار کرکے فروخت کی جاتی ہے۔ ہمارے یہاں مضر صحت گوشت برآمد کرنے کا دھندہ بھی جاری ہے ،غرض تمام اشیائے خورونوش میں ملاوٹ اور مضر صحت اشیاء کی فروخت نے بعض افراد کو معذور اور بعض کو موت کی نیند سلادینے کا عمل اختیار کرکے انسان دشمنی کا ثبوت دیا ہے جب تک اس برائی میں ملوث افراد کو قانون کی گرفت میں نہیں لایا جاتا اس برائی کا خاتمہ ممکن نہیں۔
(ریاض احمد شاکر)