پاکستان میں پہلی باربجلی کا نیٹ میٹرنگ نظام نافذ

September 24, 2018

اسلام آباد (حنیف خالد) ملک بھر کی بجلی تقسیم کار کمپنیوں نے اب صارفین کو پہلی بار یہ پیش کش کی ہے کہ جو صارفین مکان کی چھتوں وغیرہ پر شمسی توانائی یا ونڈ پاور سسٹم سے بجلی پیدا کر رہے ہیں اور استعمال کے بعد جو شمسی توانائی یا ونڈ پاور بچ جاتی ہے وہ نیٹ میٹرنگ کے نئے نظام کے ذریعے نیشنل گرڈ میں جارہی ہے، جتنی بجلی نیشنل گرڈ میں جائے گی اتنا ہی کریڈٹ متعلقہ مکان کی چھت وغیرہ پر سولر یا ونڈ پاور سسٹم نصب کرنے والے کے بجلی کے ماہانہ بل میں کریڈٹ کر دیا جائے گا۔ یہ سہولت آئیسکو اور بجلی کی دیگر تقسیم کار کمپنیوں میں تھری فیز گھریلو کمرشل اور صنعتی صارفین کو پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار دی ہے۔ اس سہولت کے تحت بجلی کے گھریلو ،تجارتی اور صنعتی صارفین ایک کلو واٹ سے ایک ہزار کلو واٹ تک شمسی توانائی یا ونڈ پاور سسٹم کی تنصیب کراسکیں گے۔ نجی کمپنیوں نے تمام صارفین سے کہاہے کہ بجلی ایک قومی دولت ہے جسے فالتو بتیاں پنکھے، کولر، اے سی وغیرہ چلا کر ضائع مت کریں۔ بجلی چوری کی سزا قانون کے مطابق 3 سے 7 سال تک قید بامشقت یا دس لاکھ سے ایک کروڑ تک جرمانہ یا دونوں سزائیں ہیں۔ اس کے ساتھ ٹرانسمشن لائن ڈسٹری بیوشن لائن، بجلی کے ہر طرح کے میٹر سے چھیڑ چھاڑ یانامناسب استعمال یا بجلی کے میٹر کی توڑ پھوڑ کرنے کے جرم میں سخت سزائیں دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔