العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس:خواجہ حارث کی واجد ضیا پر جرح مکمل

September 25, 2018

العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں سربراہ جے آئی ٹی واجد ضیا پر نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث کی جرح 19 ویں سماعت پر مکمل ہوگئی ۔

احتساب عدالت اسلام آباد میں سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت ہوئی ۔ آج کی کارروائی کے بعد دوسرے ریفرنس میں حتمی مرحلے میں داخل ہوگیا ہے ۔

واجد ضیا نے کہا کہ یہ کہنا درست نہیں کہ جے آئی ٹی نے نواز شریف اور ان کے خاندان کو پھنسانے کے لیے بددیانتی سے کام لیا۔خواجہ حارث کی 16 مئی کو شروع ہونے والی جرح 19ویں سماعت میں مکمل ہوئی ۔

نواز شریف کے وکیل نے واجد ضیا سے العزیزیہ اسٹیل ملز کے قیام اور فروخت سمیت حاصل کیے گئے قرض اور ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ کے قیام سے متعلق سوالات کیے۔

آج جرح کے دوران واجد ضیا نے نواز شریف کے وکیل سےکہاکہ جن دستاویزات میں ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ کا نام ہے، ان کے صفحہ نمبرز لکھوا دیتے ہیں ، بہت زیادہ دستاویزات میں نام استعمال ہوا ہے، آپ گنتی پوچھیں گےتومشکل ہو گا۔

واجد ضیا نے بتایا کہ حسین نواز کے مطابق 5 ملین پاؤنڈ ہل میٹل میں سرمایہ کاری کے لئے واپس آئے، کچھ دستاویزات میں ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ کا نام استعمال ہوا کچھ میں ہل میٹل انڈسٹری،تفتیش کے دوران اس نتیجے پر پہنچے کہ کمپنی کا نام ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ ہے،جے آئی ٹی نے ایسے کوئی شواہد اکٹھے نہیں کیے جو حسین نواز کے بیان کی تردید کریں۔

واجد ضیا نے بتایا کہ تحقیقات میں ایسی کوئی بات سامنے نہیں آئی کہ حسین نواز بینک ڈیفالٹر تھے، ان کی طرف سے ایسی کوئی دستاویزات فراہم نہیں کی گئیں جن سے نواز شریف کا العزیزیہ یا ہل میٹل اسٹیبلشمنٹ سے تعلق ظاہر ہو۔

خواجہ حارث نے استدعا کی کہ آئندہ سماعت پر جے آئی ٹی سربراہ کو فلیگ شپ ریفرنس میں طلب کیا جائے، عدالت نے العزیزیہ ریفرنس کے تفتیشی افسر محبوب عالم کو طلب کرتے ہوئے سماعت 27 ستمبر تک ملتوی کر دی۔