غصّے میں وہ زبان کو دیتے نہیں لگام
یہ عادت ایک شکل ہے شاید غرور کی
’’گرمی سہی کلام میں لیکن نہ اس قدر
کی جس سے بات اس نے شکایت ضرور کی‘‘