’’ججز کو چھٹی والے دن کی تنخواہ نہیں ملے گی‘‘

October 12, 2018

چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ججز کو چھٹی والے دن کی تنخواہ نہیں ملے گی۔

ہائی کورٹس کی ذیلی عدالتوں کی سپروائزری کے متعلق کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ لاہور ہائی کورٹ اپنی سپروائزری ذمے داریوں میں ناکام نظر آتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگ تڑپ رہے ہیں، بلک رہے ہیں لیکن کسی کو کوئی فکر نہیں، ہائی کورٹس کی نگران کمیٹیاں ان معاملات کو کیوں نہیں دیکھ رہیں؟

چیف جسٹس نے مزید کہا کہ ہر جج کو گاڑی چاہیے، بنگلہ چاہیے، مالی چاہیے، مراعات چاہئیں، کیا ہم ہائی کورٹ کی نگراں کمیٹیوں کے ججز کو چیمبر میں بلا کر ان کی کارکردگی پوچھیں؟

چیف جسٹس نے ایڈیشنل اٹارنی جنرل سے سوال کیا کہ اگر کہیں کہ ہائی کورٹ کے سپروائزری کردار سے مطمئن نہیں ہیں تو کیا کہیں گے؟

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے چیف جسٹس کو جواب دیا کہ آپ کے حکم کی تعمیل کریں گے۔

چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ کل مظفر گڑھ کے ایک ڈسٹرکٹ جج نے پوچھنے پر بتایا کہ 22کیسوں کا فیصلہ کیا، اب کام نہ کرنے والے ججز کے خلاف بھی مس کنڈکٹ کی کارروائی ہو گی۔