وزیر مملکت برائے داخلہ کی شاہ خرچیاں

October 12, 2018

تحریک انصاف کے وزراء بھی پرانی حکومتوں کی روش پر چل پڑے۔ وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کی شاہ خرچیاں منظر عام پرآگئیں۔

وزیر کی شاہ خرچیاں سامنے آتے ہی وزیراعظم نے نوٹس لیتے ہوئے ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم دے دیا،اس معاملے پر دو بیانات بھی ریکارڈ کرلئے گئے ۔

وزیراعظم عمران خان کےنعرے ’ تبدیلی آنہیں رہی، تبدیلی آگئی ہے‘ پر سب سے پہلے وزیر مملکت برائے داخلہ نے عمل درآمد کرکے آغاز کیا۔

وزیر بننے کے بعد شہریارآفریدی نے سرکاری گھر کی ٹائلیں، پردے، فرنیچر، اے سی، ایل سی ڈی اورکچن الیکٹرانکس تبدیل کردیں۔

سرکاری رہائش گاہ میں تبدیلی لانے کے اس سارے کام کے دوران کئی ملین روپے کی ادائیگی کے لیے چیف کمشنر اسلام آباد جودت ایاز کو حکم دیا گیا جنہوں نے محکمہ مال کے پٹواریوں اور دوسرے افسران سے ادائیگیاں کروائیں۔

ضلعی انتظامیہ کے افسران جو نگراں سیٹ اپ میں اسلام آباد میں تعینات ہوئے تھے کام کی ازخود نگرانی بھی کرتے رہے اور وزیر مملکت کی قربت بھی حاصل کی۔

وزیر مملکت کا کہنا ہے کہ ان کے سرکاری گھر پر صرف 4 لاکھ روپے کا کام ہوا ہے، وزیراعظم نے معاملہ سامنے آنے پر ایف آئی اے کو تحقیقات کا حکم دیدیا۔

ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے بشارت شہزاد معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں جنہوں نے اس ضمن میں 2 بیانات بھی ریکارڈ کر لیے ہیں۔

ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اگر معاملہ ثابت ہو گیا تو وزیر اعظم عمران خان وزیر مملکت اور متعلقہ افسران کے خلاف سخت کاروائی کا ارادہ رکھتے ہیں۔