نیب کےعمل پر کوئی کمیٹی نہیں بنائی جا سکتی

October 17, 2018

وزیرقانون فروغ نسیم نے کہا ہے کہ نیب کےعمل پر کوئی کمیٹی نہیں بنائی جا سکتی۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی سربراہی میں قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے، اجلاس میں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے شرکت کی۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے ان کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے تھے جس کا مطالبہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے سامنے آیا۔

قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیرقانون فروغ نسیم نے کہا کہ لیڈرآف اپوزیشن نے نیب کےعمل پرکمیٹی بنانے کی درخواست کی ہے لیکن قانون اس کی اجازت نہیں دیتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ رول تھرٹی ون تھری اے کہتا ہے کہ جومعاملہ عدالت میں ہوتو اس پربحث نہیں ہوسکتی،نیب آرڈینینس کا سیکشن 24 کہتا ہے کہ نیب کسی بھی وقت گرفتار کرسکتا ہے۔

وزیر قانون نے کہا کہ میرا کام آپ کو بتانا ہے آپ مانیں یا نہ مانیں اور نیب نےخود اقدامات اٹھائے،حکومت نے کوئی ہدایت نہیں کی۔

اس سے قبل قائد حزب اختلاف نے نیب میں جاری تفتیش کے بارے میں بھی اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیب والے صاف پانے میں لے گئے اور آشیانہ میں گرفتار کیا اور تفتیش کے دوران چین اور ترکی میں سرمایہ کاری سے متعلق سوالات پوچھے جارہے ہیں۔

شہباز شریف نے کہا کہ نیب نے دوران تفتیش کہا ہمارے پاس شواہد ہیں کہ آپ کی اور آپ کے بچوں کی چین اور ترکی میں سرمایہ کاری ہے، میں نے کہا اگر ثبوت ہیں تو ابھی یہاں لے آئیں، یہ نیب ہے یا نیشنل بلیک میلنگ بیورو، پنجاب کو خون پسینہ دیا اور 18 گھنٹے کام کیا۔

انہوں نے ایوان میں نیب کے اس عمل پر کمیٹی بنانے کی درخواست کی۔