سول اسپتال، ایڈیشنل چیف سیکرٹری کے احکامات نظر انداز

October 18, 2018

کراچی (بابر علی اعوان / اسٹاف رپورٹر) سول اسپتال کراچی کی انتظامیہ نے ایڈیشنل چیف سیکریٹری صحت کے احکامات کو یکسر نظر انداز کر دیا ہے اور ڈیڑھ ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود کروڑوں کی مبینہ خورد برد میں ملوث ملازم مختیار احمد قریشی سے اکاؤنٹس کا چارج واپس لیا ہے نہ ہی اس کی تنخواہیں واپس وصول کی ہیں جبکہ 11سے 17 گریڈ میں حاصل کی جانے والی خلاف ضابطہ ترقی کی منسوخی کا آفس آرڈ بھی جاری نہیں کیا ۔ صوبائی محکمہ صحت نے رواں سال مئی میں کروڑوں روپے کی مبینہ خوردبرد میں ملوث گریڈ 11 کے اکاؤنٹنٹ مختیار احمد قریشی کوگریڈ 17 میں خلاف ضابطہ و غیر قانونی ترقی دی تھی ۔ اگست میں صوبائی ایڈیشنل چیف سیکریٹری صحت ڈاکٹر محمد عثمان چاچڑ نے اس معاملے پر اسپیشل سیکریٹری اور ایڈیشنل سیکریٹری صحت کو تحقیقات کا حکم دیا ۔ اسپیشل اور ایڈیشنل سیکریٹری صحت کی تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں ایڈیشنل چیف سیکریٹری صحت ڈاکٹر محمد عثمان چاچڑ نے مختیار احمد قریشی کی خلاف ضابطہ ترقی منسوخ کی اور اس عرصہ کے دوران وصول کی گئی تنخواہیں واپس وصول کرنے کے احکامات جار ی کیے لیکن سول اسپتال کراچی کے سابق ایم ایس ڈاکٹر محمد توفیق نے احکامات پر عمل نہیں کیا۔ ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد نئے ایم ایس ڈاکٹر صابر میمن نے بھی مختیار احمد قریشی کے خلاف کاروائی کے بجائے اسے اکاؤنٹس آفیسر تعینات کر رکھا ہے۔ اس ضمن میں جب ایم ایس سول اسپتال ڈاکٹر صابر میمن سے استفسار کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے حال ہی میں چارج لیا ہے انہیں اس معاملے کا علم نہیں وہ صبح اسپتال جاکر معلوم کریں گے۔