غور و فکر: ایک وقت تھا جب اسکول میں.....

October 20, 2018

٭… ایک وقت تھا جب اسکول میں استاد بچے کو تھپڑ مارتا تو بچہ گھر آکر والدین سے شکایت نہیں کرتا تھا ورنہ اسے ایک تھپڑ اور کھانا پڑتا تھا۔

٭… ٹیوشن لینے والے بچے کو نکما سمجھا جاتا تھا۔

٭… میٹرک کے امتحانات میں 60 فیصد مارکس لینا بڑی بات ہوتی تھی۔

٭…جس اسکول میں کھیل کا میدان اور ہال نہ ہو اُسے اسکول ہی نہیں سمجھا جاتا تھا۔

٭… اسکول کا گھر کے قریب ہونا لازمی ہوتا تھا، اسکول وین کا کوئی تصور نہیں تھا۔

٭…والدین اُس پڑوسی کا جاکر شکریہ ادا کرتے تھے، جس نے اُن کے بچے کو کوئی غلط

کام کرتے ہوئے پکڑ لیا ہو اور پھر وہیں اُس کی پٹائی کی ہو۔

٭… اسکول ’’پہلے تربیت پھر تعلیم‘‘ کے اصول پر کام کرتے تھے۔

٭…پانچ سال کی عمر تک کے بچوں کی تعلیم اور تربیت کی ذمہ داری والدین کی ہوتی تھی۔

٭…پھر وقت بدلا اور سب کچھ ختم ہو گیا کیوں کہ ہم بہت زیادہ تعلیم یافتہ اور تہذیب یافتہ ہوگئے۔

اب والدین وقت بدل دیں اور ماضی سے سبق سیکھ کر بچوں کی تعلیم کے ساتھ تربیت پر بھی توجہ دیں۔