گیس کی قیمتوں میں اضافہ

October 21, 2018

وفاقی حکومت نے زیرو ریٹڈ انڈسٹریز کے کیپٹو پاور پلانٹ کے کم سے کم گیس چارجز میں حیرت انگیز طور پر جو 462فیصد اضافہ کیا ہے یہ اسی ماہ 4اکتوبر کو کئے گئے 143 فیصد اضافے سے مزید تین گناہ زیادہ ہے، فیصلے سے ایک مہینے میں گیس605فیصد مہنگی ہو جائے گی جو صارفین کے لئے ناقابل برداشت بوجھ ہے ۔اضافے کے بعد گیس کے جن یونٹوں کی ماہانہ قیمت3600 تھی وہ بڑھ کر20232روپے ہوجائے گی۔ پچیس تیس ہزار روپے ماہوار کمانے والے ستر اسی فیصد تنخواہ دار صارف مکان کا کرایہ، بجلی، پانی جیسی بنیادی ضروریات کے بلوں کی ادائیگی کے بعد بلوں کا اتنا بوجھ کیسے اٹھا سکیں گے جبکہ علاج معالجہ، بچوں کی تعلیم اور دوسرے اخراجات ان کے علاوہ ہیں۔ یہ بات درست ہے کہ ملک اقتصادی طورپر اس وقت اپنی تاریخ کے شدید ترین بحران سے گزر رہا ہے لیکن20 لاکھ ٹیکس چوروں کو قانون کے دائرے میں لانے کے بجائے آئے روز مہنگائی کے جھٹکوں کا سامنا کرنے والے پریشان حال عوام پر بوجھ ڈال کر اس کا ازالہ کیسے کیا جا سکتا ہے؟ حکومت کے اس اقدام کے بعد مہنگائی کی چکی میں پسے صارفین سردیوں میں گیزر اور ہیٹر کے استعمال سے گریز کرتے ہوئے محض کھانا پکانے کے لئے گھر کا چولہا جلائیں تو بھی گیس کا بل ادا کرنے کے متحمل نہیں ہو سکیں گے ،سا تھ ہی گیس چوری کے رجحانات میں اضافہ ہو گا جو پہلے ہی ہر سطح پر بڑے پیمانے پر جاری ہے۔ گیس چوری بھی زیادہ تر ٹیکسوں سے بچنے والے افراد ہی کرتے ہیں۔ وزیراعظم کے مشیر ڈاکٹر عشرت حسین کے بقول اگر20 لاکھ افراد بھی ٹیکس ادا کرنے لگیں تو ملک کی اقتصادی حالت بہتر ہو سکتی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے اپنی حکومت سنبھالتے وقت ٹیکس چوری اور بدعنوانی ختم کرنے کے لئے ایک اچھا پروگرام دیا تھا، اسے ہر صورت یقینی بنانے کے قومی مفادمیں خاطر خواہ نتائج نکلیں گے لیکن بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے پر انحصار درست نہیں۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998